ایران نےدوسرے ممالک سے تیل کے بدلے دیگر سامان کی خریداری کےمنصوبے پر کام شروع کردیا۔ایرانی وزیر برائے پٹرولیم اور مرکزی بینک کے گورنر نے غیر ملکی تجارت کی بحالی کی امید ظاہر کرتے ہوئے تیل کی مصنوعات کےعوض دوسرے ملکوں سے سامان اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
ایرانی وزیر تیل بیجن زنکنہ نے وزیر صنعت و زراعت اور سنٹرل بینک کے گورنر کے ساتھ مشترکہ ملاقات میں کہا کہ امید ہے کہ تیل کی برآمد کے بدلے سامان درآمد کرنے سے ایران اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔
ایران کے مرکزی بینک کے گورنر عبد الناصر ہمتی نے اعلان کیا کہ ملک کو درکار سامان کی فراہمی جس میں ملک کو بنیادی سامان اور پیداوار کے شعبے کو درکار خام مال بھی شامل ہیں کا حصول ترجیح ہے۔ امریکی پابندیوں سے نمٹنے اور غیر ملکی تجارت کو فروغ دینے کے لیے تیل کے بدلے میں سامان ایک بہتر متبادل آپشن ہے۔
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گزشتہ ہفتے ایرانی اخبار “جہاں صنعت” نے اطلاع دی تھی کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے نتیجے میں مختلف ممالک میں ایران کے 40 ارب ڈالر کی رقم منجمد ہو گئی ہے۔
اخبار نے رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ فنڈز چین میں 20 ارب ڈالر ، بھارت میں 7 ارب ڈالر، جنوبی کوریا میں 6 ارب، عراق 2 ارب ڈالر ، اور جاپان میں 1.5ارب ڈالر کی رقم منجمد ہوچکی ہے۔