پینٹاگن کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے میزائل حملے کی وجہ سے کم از کم 34 امریکی فوجی نفسیاتی مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ عین الاسد پر ایران کے میزائل حملوں کی وجہ سے 34 فوجی کم یا شدید نفسیاتی مرض کا شکار ہوگئے۔
ڈیفنس ون نامی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت جنگ کے ترجمان جوناتھن ہافمین نے ایک پریس کانفرنس میں تائید کی کہ عراق میں امریکی چھاونی عین الاسد پر ایران کے میزائل حملوں کے دوران 34 فوجیوں کو نفسیاتی صدمہ پہنچا جن کا علاج چل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ فوجیوں کو شدید صدمہ پہنچا ہے جن کو علاج کے لئے عراق کے باہر منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکا کے اس عہدیدار نے عین الاسد فوجی چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں زخمی ہونے والے فوجیوں کی تعداد کے بارے میں کہا کہ اب تک 34 فوجیوں میں نفسیاتی مرض کی تشخیص ہوئی ہے جن میں سے 8 فوجیوں کو جرمنی بھیجا گیا اور آج علاج کے سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے انہیں امریکا لایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی بھیجے گئے 9 فوجی ابھی تک وہیں ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے، ایک فوجی کو کویت بھیجا گیا جسے عراق دوبارہ بھیج دیا گیا ہے جبکہ 16 فوجی عراق میں ہیں اور اب وہ اپنے ٹھکانے واپس پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران کے میزائلی حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ایران کے حملے میں کوئی بھی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا جبکہ امریکا کی جانب سے بعد میں 11 فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا گیا ہے۔
امریکی وزارت جنگ کا یہ اعتراف ایسی حالت میں ہے کہ ایران کا کہنا ہے کہ میزائلی حملے میں 80 فوجی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔