عراق کی انٹیلیجنس نے دہشتگرد گروہ داعش کے متعدد عناصر کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ ایک کامیاب آپریشن کے دوران صوبہ نینوا میں داعش کے 9 دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق گرفتار ہونے والے داعش کے دہشتگردوں نے صوبہ نینوا پر قبضے کے موقع پر اس علاقے کے عوام کا قتل عام کیا تھا اور انہیں نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا تھا۔
در ایں اثناء عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے اعلان کیا ہے کہ عراق کے صوبے دیالی سے 40 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ایک علاقے میں دہشتگرد گروہ کے ایک بہت بڑے خفیہ ٹھکانے کا پتہ لگا کر اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کے باوجود اس گروہ کے بعض عناصر اس ملک کے مختلف علاقوں میں روپوش ہیں جو دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دیتے رہتے ہیں۔ دو ہزار چودہ میں داعش دہشت گرد گروہ نے امریکہ اور اس کے مغربی و عرب اتحادیوں منجملہ سعودی عرب کی اسلحہ جاتی و مالی مدد و حمایت سے عراق پر حملہ کیا اور اس ملک کے وسیع و عریض شمالی اور مغربی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور پھر ایسے وحشیانہ ترین جرائم کا ارتکاب کیا جس کی نظیر تاریخ بشر میں مشکل سے ملے گی۔
بعد ازآں حکومت عراق نے دہشت گردوں کے خلاف مہم میں ایران سے باضابطہ طور پر مدد کی درخواست کی۔عراقی فوج نے ایران کی فوجی مشاورت و مدد سے سترہ نومبر دو ہزار سترہ کو عراق کے صوبے الانبار کے شہر راوہ کو جو اس دہشت گرد گروہ کا آخری اڈہ تھا، آزاد کرا کر اس ملک میں داعش دہشت گرد گروہ کا باضابطہ طور پر کام تمام کر دیا۔