کربلائے معلی میں عوام اور زائرین کی حفاظت کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کربلا کی پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی روک تھام کیلئے کربلا کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور فورسز کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔
کربلا کے عوام نے کربلا کی عدالت کے سامنے گزشتہ روز احتجاجی اجتماع منعقد کر کے شرپسندوں اور تخریب کاروں کی شناسائی اور گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ عراق میں تقریبا دو ماہ سے عراق کےدشمنوں نے معیشتی مشکلات کے خلاف عوام کے پر امن مظاہروں کو اغوا کرکے بدامنی اور بلوے کا بازار گرم کررکھا ہے۔ عراق میں گزشتہ دومہینے میں ایک سو بیس سرکاری اور نجی مراکز کو نذر آتش کردیا گیا جن کا عوام کے مطالبات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
آتشزنی اور بلوے کے واقعات، جو زیادہ تر نقاب پوش افراد انجام دیتے ہیں، اس بات کا ثبوت ہیں کہ بعض قوتیں عراق کو بدامنی اور افراتفری کے حوالے کردینا چاہتی ہیں۔عراق میں تشدد اور بلوے کی نئی لہر میں بھی نقاب پوش افراد ہی بلوا نیز سرکاری اور نجی املاک کو نذرآتش کرتے نظر آتے ہیں۔بلوے کی نئی لہر نے ثابت کردیا ہے کہ بلوائی، بدعنوانی کا خاتمہ یا اصلاحات نہیں بلکہ پورے ملک میں بدامنی اور دہشت گردی پھیلانا چاہتے ہیں۔