عراق کے دار الحکومت بغداد کے نزدیک الکاظمیہ علاقے میں حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے زائرین کو نشانہ بنا کر دہشت گردانہ حملہ کیا گیا جس میں متعدد زائرین زخمی ہوگئے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے زائرین حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضے کی زیارت کرنے جا رہے تھے کہ ان پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا جس میں آٹھ زائرین زخمی ہوگئے۔ شروعاتی رپورٹ میں متعدد زائرین کی شہادت کی خبر دی گئی تھی۔
کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ دستی بموں سے کیا گیا۔
السومریه نیوز کے مطابق بغداد کے پل «الأئمه» کے قریب زائرین امام موسی کاظم(ع) کے قافلوں پر دستی بم سے حملہ ہوا ہے جس میں دس کے قریب لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بم پھنکنے کے الزام میں ایک مشکوک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے.
نیوز ایجنسی المعلومه کے مطابق زائرین امام موسی بن جعفر (ع) کے راستے پر کاظمیہ کے قریب حملہ ہوا ہے جسمیں بعض افراد زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک شخص نے دستی بم سے زائرین کو نشانہ بنایا ہے۔
الفرات نیوز نے بتایا ہے کہ «جسر الائمه» (پل الائمه) کے قریب دستی بم پھینکنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
العهد نیوز کے مطابق آٹھ افراز زخمی ہوچکے ہیں۔
دیگر زرایع کے مطابق دس افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی کی شہادت کی اطلاع نہیں۔
العالم نیوز کے مطابق شہادتوں کی بھی اطلاع ہے۔
رپورٹ کے مطابق پل «الائمه» کے قریب خودکش حملہ ہوا ہے جسمیں شہادتوں کی اطلاع ہے۔
اس سے پہلے عراقی وزارت داخلہ نے خبر دی تھی کہ زائرین پر بڑے حملے کو ناکام بنایا گیا ہے.