عراق میں پچھلے دنوں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں بغداد اور بعض صوبوں میں متعدد فوجی اور سیکورٹی کمانڈروں کو برطرف کردینے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین پرطاقت کا ضرورت سے زیادہ استعمال کیا گیا اور سیکورٹی اور فوجی امور کے ذمہ داران بعض کمانڈروں کے آمرانہ رویّے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں متعدد فوجی اور سیکورٹی کمانڈروں کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے جن میں بغداد آپریشن کمان کے سربراہ اوران کے معاون ، عراقی فوج کی گیارہویں ڈویژن کے کمانڈر، فیڈرل پولیس کی پہلی ڈویژن کے کمانڈر، رافدین آپریشنل کمان کے سربراہ، ذی قار اور واسط صوبوں کے انٹیلی جینس چیف اور پولیس سربراہان شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین پر گولیاں چلانے کے لئے کسی بھی اعلی رتبہ عہدیدار کی جانب سے کوئی حکم نہیں دیا گیا تھا۔
ضوابط کے مطابق یہ رپورٹ عراق کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے ذریعے توثیق ہونے کے بعد عدالت کے سپرد کردی جائے گی۔