حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ داعش کو سعودی عرب نے بنایا ہے اور اس کے نظریات وہابی نظریات ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ داعش گروہ کو سعودی عرب نے بنایا ہے اور اس کے نظریات وہابی نظریات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہ اپنے نظریات اور آئیڈیالوجی سعودی عرب کے وہابی مدرسوں اور مراکز سے لیتے ہیں اور انہی افکار سے متاثر ہوکر وہ قوموں کا قتل عام کر رہے ہیں۔
سید حسن نصراللہ نے بیروت کے جنوبی علاقے بئر حسن میں امام مہدی عج اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ایام ولادت باسعادت کی مناسبت سے منعقدہ ایک پروگرام کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام اور عرب دنیا کو چاہئے کہ یمن و بحرین میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اقدامات، سوڈان اور لیبیا میں ان کی مداخلت اور سینچری ڈیل میں ان کے کردار کو برملا کریں۔
سید حسن نصراللہ نے بعض ملکوں کے لئے ایران سے تیل کی خریداری کے استثنا کی مدت میں توسیع نہ کرنے کے امریکی اقدام کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے عوام ایران اور دیگر ملکوں کے خلاف امریکا کی پالیسیوں کے خلاف ہیں اور امریکا کے اس قسم کے فیصلوں کا مقابلہ کیا جانا چاہئے۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکا دہشت گردی کا حامی ہے اور ہزاروں لوگوں کا قتل عام کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دعوی کرتا ہے اور بیت المقدس و جولان کو اسرائیل کے حوالے کرنے کا اعلان کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطینی عوام کو پر عزم رہنا چاہئے کہا کہ جب تک فلسطینی عوام میں امید اور حوصلہ باقی ہے اس وقت تک کوئی بھی شخص سینچری ڈیل یا کوئی اور منصوبہ ان پر مسلط نہیں کرسکے گا۔
انہوں نے کویت کے اخبار الرای الیوم کی اس خبر کی تردید کرتے ہوئے جس میں اس نے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کے حوالے سے لکھا تھا کہ موسم گرما میں اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ ہوگی کہا کہ صیہونی حکومت اپنے داخلی محاذوں اور بری فوج کے آمادہ نہ ہونے کی وجہ سے کوئی جنگ شروع نہیں کرسکتی۔
سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں سری لنکا میں ہوئے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دہشت گردانہ اقدام ہے اور دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کیا جانا چاہئے۔