واشنگٹن ۔ایک اور متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی دوڑ میں سب سے آگے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’’اسلام کو ہم سے نفرت ہے اور کہا کہ جو لوگ امریکہ سے نفرت کرتے ہیں انہیں ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں اسلام کو امریکہ سے نفرت ہے وہ سی این این پر بیان دے رہے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ سخت نفرت اس مذہب کی ایک خصوصیت ہے ۔ 69 سالہ ڈونالڈ ٹرمپ نے ادعا کیا کہ بنیاد پرست اسلام کے خلاف جنگ ضروری ہے کیونکہ یہ ایک سخت گیر مذہب ہے اور اس کے ماننے والوں کو اس سے علحدہ کرنا مشکل ہے ۔ آپ نہیں جانتے کہ کس کے دل میں کیا ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا خود اسلام میں نفرت کی تعلیم پائی جاتی ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس قسم کا فرق و امتیاز نہیں کرسکتے اگر آپ کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں ۔
اس سوال پر کہ کیا وہ خود اس مذہب سے نفرت کرتے ہیں ۔ انہوں نے جواب دیا کہ ہمیں چوکس رہنا ہوگا ۔ ہمیں انتہائی احتیاط برتنی ہوگی ۔ ہم ایسے افراد کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دے سکتے جنہیں امریکہ سے نفرت ہو ۔ جائیداد کے کاروباری سے سیاست داں بننے والے ٹرمپ ڈسمبر سے اخباروں کی سرخیوں میں آگئے جبکہ انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ میں مسلمانوں کے داخلے پر عارضی امتناع عائد کیا جانا چاہئیے ۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارا ملک یہ نہیں جانتا کہ کیا کارروائی ہورہی ہے اس وقت تک امتناع عائد کیا جاسکتا ہے ۔ ٹرمپ نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خاندانوں کو بھی نشانہ بنانا چاہئیے ۔ قبل ازیں وہ کہہ چکے ہیں کہ امریکہ کے انسداد دہشت گردی قوانین کو دہشت گردوں کے ارکان خاندان تک توسیع دی جانی چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ واضح اقدامات کی تائید کریں گے ۔ تاہم انہوں نے اپنی بات کی وضاحت نہیں کی ۔