اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا بھر میں عاشقان ولایت نے شہید محراب کوفہ حضرت علی علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت پر مجالس غم میں شرکت کر کے اپنے اپنے مخصوص انداز میں اشکوں کا نذرانہ پیش کیا اور اللہ کے حضور شب قدر اور شب شہادت حضرت امام ( ع) میں راز و نیاز کے لئے دست دعا بلند کئے۔
19 رمضان المبارک سن 40 ہجری قمری کو جب مولود کعبہ حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں حالت نماز میں تھے تو ابن ملجم مرادی ملعون نے زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے آپ کے سرمبارک پر ضرب لگائی- سرمبارک پر ضربت لگتے ہی مولا نے آواز دی فزت و رب الکعبہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ اور اس ضربت کی وجہ سے سپہ سالار فاتح خیبر، باب العلم اور داماد رسول (ص) حضرت علی (ع) 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔
19، 21 اور 23 رمضان المبارک کی شبیں شب قدر کہلاتی ہیں اور مومنین ان راتوں میں اللہ کے حضور دعا اور راز و نیاز کرتے ہیں اور ساتھ ہی مولائے کائنات کے ایام شہادت پران کا غم مناتے ہیں۔
شب قدر اس رات کو کہتے ہیں جو پورے سال کی راتوں میں سب سے افضل ہوتی ہے اور اس رات میں بندوں کی تقدیر لکھی جاتی ہے اور اس رات میں خلوص کے ساتھ مانگی گئی دعا بھی ضرور قبول ہوتی ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران،عراق، پاکستان اور ہندوستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں کل رات شب شہادت امیرالمؤمنین حضرت امام علی (ع) اور شب قدر انتہائی عقیدت و احترام اور خاص روحانی ماحول میں منائی گئی۔
فاتح خیبر مشکل کشاء حضرت امام علی (ع) کی شہادت کی مناسبت سے سحرعالمی نیٹ ورک اپنے تمام چاہنے والوں اور اپنے تمام سامعین و ناظرین کی خدمت میں بادل مغموم تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔