اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی کی تمام تجاویز مسترد کرتے ہوئے رفح میں بڑے زمینی آپریشن کی منظوری دے دی، نیتن یاہو نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے رفح شہر میں فوج بھیجنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، اسرائیلی فوج کسی بھی وقت رفح پر حملوں کا آغاز کرسکتی ہے۔
زمینی آپریشن کے دوران تقریباً 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں انخلا کی کوشش بھی کریں گے، زمینی آپریشن کی منظوری کے بعد ان تمام فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے۔
اقوام متحدہ، جرمنی اور ہالینڈ نے اسرائیل کو رفح حملے کے خلاف خبردار کیا ہے، جب کہ امریکا نے بھی محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حماس نے جنگ بندی کی تجویز پیش کی کہ اسرائیل فوری جنگ بندی کرتے ہوئے یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کو رہا کرے، ساتھ ہی غزہ سے فوجیوں کو بھی نکالا جائے جبکہ اسرائیل نے حماس کے خاکے کو غیر حقیقی قرار دے کر مسترد کردیا ۔
اسرائیل نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔
حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نےنیتن یاہو پر ایسی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا ہے جو ان کے خیال میں نسل کشی کی کارروائیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار 490 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 439 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔