نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کی سرنگوں کو ختم کرنے کے لیے برسوں لگ سکتے ہیں۔
امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی حکام نے غزہ میں سرنگوں کے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کی حالیہ کوششوں میں ناکامی کا اظہار کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ان کی اطلاع اسے ختم کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
فارس نیوز کے مطابق امریکی اخبار نے اسے “انٹیلیجنس ناکامی” قرار دیا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس کی سرنگوں کی “وسعت اور اہمیت” کو کم سمجھنے کی مذمت کی ہے۔
حماس کی جانب سے بنائی گئی سرنگوں کے سائز، کیفیت اور معیار پر اسرائیلی فوج کی حیرت کا ذکر کرتے ہوئے، اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلے یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ سرنگوں کے نیٹ ورک میں 250 میل یعنی 400 کلومیٹر زیر زمین، راستے اور خندقوں پر مشتمل ہوں گی لیکن اسرائیلی فوج نے اب ان تخمینوں کو بڑھا کر 350 سے 450 میل تک یعنی 560 سے 725 کلومیٹر تک یا اس سے زیادہ قرار دیا ہے۔
دو نامعلوم اسرائیلی اہلکاروں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ غزہ کے نیچے سرنگوں کی طرف جانے والے تقریباً 5,700 الگ الگ کنویں ہیں۔
ان میں سے ایک اہلکار نے کہا کہ یہ سرنگیں قیدیوں کی موجودگی کی جانچ پڑتال کا ذریعہ ہونی چاہیے۔
اسرائیلی اہلکار کا کہنا تھا کہ ان سرنگوں کو ناکارہ بنانے میں برسوں لگیں گے۔
اسرائیلی اہلکار کا کہنا تھا کہ تل ابیب کی جانب سے سرنگوں میں سمندری پانی بھرنے کی حالیہ کوششیں بھی بے نتیجہ رہی ہیں۔