غاصب صیہونی حکومت کی فوج کے ایک سابق جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل علاقے کی کسی جنگ میں شامل ہونے کی آمادگی نہیں رکھتا چونکہ اس پر ممکنہ طور پر برسنے والے ہزاروں میزائلوں کا خوف طاری ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی فوج کے ایک سابق جنرل اسحاق بریک نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ شمالی یا جنوبی فلسطین کے کسی بھی محاذ پر جنگ کرنے کی پوزیشن میں ہرگز نہیں ہے اور حزب اللہ لبنان سے ٹکرانے کی تو اس میں جرات ہی نہیں ہے۔
اس سابق صیہونی فوجی جنرل نے غاصب صیہونی حکومت کے چیف آرمی اسٹاف ہرتسی ہالیوی کے دو روز قبل کے بیان کو فوج میں اندرونی خلفشار کا آئینہ دیر قرار دیا اور کہا کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے اقدامات کی بابت صیہونی فوج کا خوف و ہراس اس حقیقت کا ترجمان ہے کہ ایسے اقدامات انجام پائے ہیں کہ جن سے صیہونی فوج بالکل بے خبر ہے۔
اس صیہونی جنرل نے اعتراف کیا کہ آئندہ ممکنہ جنگ کے لئے ایک لاکھ سے زائد رزرو فوجی اہلکاروں کو آمادہ رکھے جانے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے گزشتہ جمعرات کو عید مزاحمت کی سالگرہ کے موقع پر صیہونی فوجیوں کو سخت متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ آئندہ جنگ صرف فلسطینیوں اور یا لبنانیوں کے ساتھ ہوگی تو اسے سخت مغالطہ ہے۔