اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی سات تنظیموں کے دفاتر کو سیل کردیا، اسرائیل کی جانب سے ان تنظیموں کو ‘دہشت گرد’ قرار دیا گیا ہے۔
Members of Israeli forces gather at the scene of an incident at the Hawara checkpoint near the Palestinian city of Nablus, in the Israeli-occupied West Bank November 4, 2020. REUTERS/Mohamad Torokman
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری اور پولیس افسران نے راتوں رات چھاپے مار کر ‘سات تنظیموں کے دفاتر کو سیل کرکے املاک کو بھی ضبط کر لیا’۔
دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے، جس کے رام اللہ میں موجود دفتر کے بیرونی دروازے پر عبرانی زبان میں یہ تحریر چسپاں کردی گئی ہے کہ اسے ’سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر بند رکھا جائے گا۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس جگہ پر کسی بھی قسم کی سرگرمی علاقے کی سلامتی، سیکیورٹی فورسز اور امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
پادری نے بتایا کہ فوجیوں کی الحق کے دفاتر تک رسائی کی کوشش کے دوران عمارت کے گراؤنڈ فلور پر موجود اینگلیکن چرچ کو بھی نقصان پہنچا, سینٹ اینڈریو ایپسکوپل چرچ کے فادر فادی دیاب نے کہا کہ فوجی صبح 3 بجے کے قریب احاطے میں آئے اور ہم نے دروازے پر گولیاں اور اسے پیٹنے کی آوازیں سنیں۔
الحق ان چھ فلسطینی گروپوں میں سے ایک ہے جنہیں اکتوبر میں اسرائیل نے پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) سے مبینہ رابطہ کی وجہ سے دہشت گرد تنظیم کا نام دیا تھا، اسرائیل ان تنظیموں کے پی ایف ایل پی کے ساتھ مبینہ تعلق کے شواہد کبھی سامنے نہیں لایا۔
اسرائیل نے ’تیسرے ملک‘ پر حملہ کر دیا
دریں اثنا، اسرائیلی فوج کے سربراہ ایویو کوچاوی نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے رواں ماہ کے اوائل میں غزہ کی پٹی میں حملے کے دوران ایک نامعلوم ملک پر حملہ کیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایک مقامی کانفرنس میں کہا کہ دس دن پہلے اسرائیلی فوج نے انتہائی درستگی کے ساتھ [اسلامی جہاد کمانڈر] تیسیر جباری کو نشانہ بنایا، جو ایک دہشت گرد ہے۔”
مشرق وسطیٰ کے ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق 7 اگست کو یمن میں حوثی باغی گروپ کے زیر انتظام کیمپ میں کم از کم چھ ایرانی اور لبنانی مشیروں کو ہلاک کر دیا گیا تھا، ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق رپورٹس میں دھماکے کی وجہ حوثی بیلسٹک میزائل بتایا گیا تھا جو دوبارہ تنصیب کے دوران پھٹ گیا۔
ادھر مغربی کنارے کے قریب جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی گولی سے ایک فلسطینی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔