سحر نیوز/ عالم اسلام: حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت آج خطرہ محسوس کر رہی ہے کیونکہ مزاحمت صرف ہمارے ملک میں ہی نہیں بلکہ فلسطین اور عرب دنیا نیز عالم اسلام میں بھی مضبوط ہو رہی ہے۔
حزب اللہ لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کا کہنا تھا کہ صدر کے انتخاب کا مذاکرات اور مفاہمت کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے کہ کوئی کوئی دوسرا راستہ اختیار کرے ۔
ان کا کہنا تھا کہ صدارتی بحران کو حل کرنے کے لیے جو بھی آگے بڑھے گا اسے حقیقت سمجھ میں آ جائے گی کہ افہام و تفہیم اور بات چیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
سید صفی الدین نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان کو چاہیے کہ وہ خطے میں رونما ہونے والی بڑی تبدیلیوں کے مطابق اپنے آپشنز کا فیصلہ کرے اور اس کی وضاحت کرے اور آنے والی نئی تبدیلیوں اور اندازوں میں اپنے لیے ایک جگہ بنائے تاکہ دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں میں خطے سے بھی محروم نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں بحران بیرونی ممالک پر انحصار کا نتیجہ ہے جس نے عالمی جنگوں کے بعد ہمارے لیے لبنان کی تقدیر کا تعین کیا لیکن آج لبنان، فلسطین اور ہمارے خطے میں ہم پہلی جنگ عظیم میں نہیں ہیں اور نہ ہی دوسری جنگ عظیم میں، بلکہ ہم فاتحانہ مزاحمت کے دور میں ہیں جو مستحکم، مضبوط اور پورے خطے میں پھیلنے کے قابل ہو چکی ہےاس لیے یہ ناممکن ہے کہ ہم اپنے ملک کے مستقبل کا تعین دوسروں کو کرنے دیں کیونکہ شہداء، مجاہدین اور مزاحمت کار ہی ملک کے مستقبل کا تعین کرتے ہیں۔