اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ رہائشی علاقوں میں وحشیانہ بمباری اور پھر خوراک سمیت امدادی سامان کی ترسیل نہ ہونے سے غزہ ایک قتل گاہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسرائیل کی پابندی کے باعث ایک مہینے سے غزہ میں اناج کا ایک دانہ یا پانی کا ایک قطرہ تک نہیں پہنچا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ امدادی سامان کی ترسیل رکنے سے غزہ میں ہولناکیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے اور لوگ بھوک سے قریب المرگ ہیں۔
انتونیو گوتریس نے جنیوا کنوینشنز کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل کو یاد کرایا کہ غزہ میں شہریوں کو خوراک اور طبی سہولیات کی فراہمی اس کی ذمہ داری ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ نے دھمکی دی ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ میں اناج کا ایک دانہ بھی نہیں جانے دیں گے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود غزہ کے جنوبی علاقوں میں وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
النصر اسپتال پر تازہ حملے میں صحافی سمیت درجنوں شہری خوفناک آگ میں جھلس کر شہید ہوگئے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔