لندن : اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی کارروائی میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے، یہ بات اطالوی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی نے بدھ کے روز کہی۔ انہوں نے فلسطینی علاقے میں انسانی صورتِ حال کو بہت زیادہ ڈرامائی اور غیر منصفانہ قرار دیا۔
العربیہ کے مطابق میلونی نے اطالوی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں سوال و جواب کے دوران اجلاس کو بتایا، “گذشتہ مہینوں کے دوران میں نے کئی مواقع پر وزیرِ اعظم (بنجمن) نیتن یاہو سے بات کی ہے اور اکثر یہ مشکل رہی ہے۔”
0میلونی نے کہا، “میں نے ہمیشہ دشمنی کو ختم کرنے اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنے کی فوری ضرورت کا بار بار ذکر کیا ہے۔ اس درخواست کی میں آج تجدید کرتی ہوں۔”
غزہ کے مقامی لوگوں نے کہا ہے کہ اس ہفتے اسرائیلی حملوں میں شدت آئی جس سے شمالی غزہ میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی اس ہفتے غزہ میں نیتن یاہو کی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا۔ اسرائیلی رہنما نے میکرون پر حماس کا ساتھ دینے کا الزام لگاتے ہوئے جوابی حملہ کیا۔
میلونی کی حکومت یورپ میں اسرائیل کی ایک توانا ترین حامی رہی ہے لیکن اسرائیل کی مسلسل اور طویل عرصے سے جاری فوجی مہم پر حکومتی اتحاد کے بعض حصوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں صحت کے مقامی حکام کے مطابق اسرائیلی مظالم میں 52,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی گروپوں اور بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ فوجی مہم نے غزہ کو قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔