اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ مصر نے تل ابیب کو دھمکی دی کہ وہ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدہ معطل کر دے گا۔ ایک اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ مصری حکام غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے دائرے میں توسیع کی وجہ سے ناراض ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر اس اقدام سے صحرائے سینا میں فلسطینی پناہ گزینوں کے داخلے کا سلسلہ شروع ہوا تو قاہرہ تعلقات پر معمول پر لانے کے معاہدے کو معطل کر دے گا۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے پیر کے روز انکشاف کیا ہے کہ قاہرہ نے تل ابیب کو دھمکی دی ہے کہ وہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے معاہدے کو معطل کر دے گا۔
اس اسرائیلی میڈیا نے متعدد مصری ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اس انتباہ کی وجہ، فلسطینیوں کو شمالی مصر کے صحرائے سینا میں منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔
ان ذرائع نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر اطلاع دی ہے کہ مصری حکام لاکھوں فلسطینیوں کے سرحد عبور کر کے صحرائے سینا میں داخل ہونے سے پریشان ہیں، اسی لیے قاہرہ جنگ کا دائرہ رفح بارڈر کراسنگ تک بڑھانے کی مخالفت کر رہا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی ٹی وی چینل-13 نے انکشاف کیا تھا کہ غزہ پٹی میں جنگ کی توسیع پر قاہرہ اور تل ابیب کے درمیان تنازع کی وجہ سے عبدالفتاح السیسی نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کی کال کا جواب نہیں دیا۔
اسی دوران اسرائیل ہیوم نے انکشاف کیا کہ مصر نے حال ہی میں کئی ٹیلی فون کالز میں اسرائیلی حکام کو سخت پیغامات بھیجے ہیں جن کا مقصد اسرائیل کے سیاسی اور سیکورٹی رہنماؤں تک اہم پیغام پہنچانا تھا۔