اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج متعدد زمینی کارروائیوں کے بعد غزہ سے “خالی ہاتھ” واپس لوٹے گی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ جنگ کے پانچویں مہینے کے اختتام پرغاصب فوج، جس کے لئے جنوبی محاذ کے ساتھ ساتھ شمالی محاذ پر بھی راہ مسدود ہوچکی ہے، غزہ میں مہینوں کی زمینی کارروائیوں کے بعد “خالی ہاتھ” واپس لوٹ کر آئے گی۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 کے عسکری فیلڈ کے نامہ نگار نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے اپنے تمام تر وسائل غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کو تلاش کرنے میں لگا رکھے ہیں پھربھی ابھی تک اس مقصد میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے۔
نامہ نگار نے کہا کہ بہت زیادہ گولہ بارود، ساز و سامان اور ہتھیاروں کو فنا کرنے کے علاوہ، اسرائیلی فوج نے اپنی قوت کو بھی ختم کر دیا ہے اور اپنی بین الاقوامی ساکھ کو بھی زبردست نقصان پہنچایا ہے۔
اخبار “یدیعوت آحارونوت” کے عسکری تجزیہ کار رونین برگمین Ronin Bergman” نے بھی چند روز پہلے یہ بات زور دے کر کہی تھی کہ حماس کو تباہ کرنا اور غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کو ایک ہی وقت میں رہا کرانا ممکن نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیدیوں کی رہائی صرف ایک ہی طریقے سے ہوسکتی ہے اور وہ طریقہ بھی فوجی نہیں ہے بلکہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے ذریعہ۔