غزہ: حماس نے پیر کو غزہ میں قید دو اسرائیلی یرغمالیوں کا ایک ویڈیو شائع کیا ہے جس میں ان یرغمالیوں نے اسرائیلی حکومت سے اپنی فوجی کارروائی روکنے کی اپیل کی اور خبردار کیا ہے کہ مسلسل حملے ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
ٹیلی گرام پر حماس کے القسام بریگیڈز کی طرف سے جاری کئے گئے ویڈیو میں یرغمالیوں نے اپنی شناخت صرف “قیدی نمبر 21” اور “قیدی نمبر 22” کے طور پر کی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی اپیل رضاکارانہ ہے اور نفسیاتی جنگ کا حصہ نہیں ہے۔ ایک قیدی نے 19 جنوری کی جنگ بندی سے پہلے خوراک کی قلت کے بارے میں بات کی اور کہا کہ جس طرح جنگ بندی کے دوران حالات بہتر ہو رہے تھے، اسرائیل نے 18 مارچ کو اپنا حملہ دوبارہ شروع کردیا، جس سے انہیں ایک “سنگین دھچکا” لگا۔
دونوں زیر حراست افراد نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے جاری رکھنے کے نتیجے میں ان کی موت ہوسکتی ہے اور انہوں نے حالات سے نمٹنے کے لئے حکومت کی تنقید کی۔
انہوں نے اس سے قبل رہا ہونے والے قیدیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی اسیری کے دوران اپنے تجربات کو عوامی طور پر شیئر کریں۔
اسرائیلی حکومت نے کوئی باضابطہ ردعمل جاری نہیں کیا ہے، جب کہ غزہ میں فوجی آپریشن بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کے درمیان جاری ہے۔