اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کے سینئر اہلکار نے جمعرات کے روز خبردار کیا کہ اسرائیل کے مسلسل فوجی حملے شام کی نازک سیاسی منتقلی میں خطرہ بن رہے ہیں اور ان سے امن و استحکام کی سمت میں اس کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس کو معلومات فراہم کرتے ہوئے، اسسٹنٹ سکریٹری جنرل برائے سیاسی امور اور قیام امن ڈاکٹر خالد خیری نے کہا کہ دسمبر 2024 میں اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے شام میں سینکڑوں مبینہ اسرائیلی فضائی حملے ہو چکے ہیں، جن میں جنوب مغربی، ساحلی علاقے، شمال مشرق، دمشق اور حمص میں کیے گئے حملے شامل ہیں۔
گذشتہ ہفتے 3 اپریل کو اسرائیل نے شام میں متعدد فضائی حملے کیے، جن میں دمشق، حماہ کے فوجی ہوائی اڈے، اور حمص میں واقع فوجی ایئربیس شامل ہیں۔ درعہ میں بیک وقت حملوں میں مبینہ طور پر نو شہریوں کی مو ت ہوئی ہے۔
خالد خیری نے کہا کہ اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈي ایف) نے عوامی طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے گولان کی پہاڑیوں کے علاقے میں متعدد ٹھکانوں کی تعمیر کی ہے، جب کہ اسرائیلی حکام نے “مستقبل میں شام کی سرزمین میں رہنے کے اپنے ملک کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔
اس طرح کے زمینی حقائق آسانی سے پلٹ نہیں سکتے ہيں۔ یہ شام کی نازک سیاسی منتقلی کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “شام کے 14 سال کے تنازعے کے بعد مستحکم ہونے کے موقع کی حمایت اور حفاظت ہونی چاہیے، شامیوں اور اسرائیلیوں کے لیے علاقائی امن اور سلامتی کا یہی واحد راستہ ہے۔”