اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران اسرائیل اور فلسطینی سفرا کے درمیان اسرائیلی وزیر کے یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے متنازع دورے کے معاملے پر سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے اجلاس کو افسوسناک اور مضحکہ خیز قرار دیا جبکہ فلسطینی سفیر نے اسرائیل پر توہین آمیز اقدام کا الزام عائد کیا۔
15 رکنی سلامتی کونسل نے متحدہ عرب امارات اور چین کی درخواست کے بعد نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں اس متنازع دورے پر تبادلۂ خیال کیا جس پر فلسطینیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اجلاس سے قبل اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل نمائندے گیلاد اردان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اجلاس منعقد کرنے کی سِرے سے کوئی وجہ نہیں تھی، کچھ ہوئے بغیر سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کرنا واقعی مضحکہ خیز ہے‘۔