موساد کے سابق سربراہ تامیر پاردو نے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت اپنے خاتمے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی بد نام زمانہ جاسوسی کی تنظیم موساد کے سابق سربراہ تامیر پاردو نے غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامن نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے اپنی تباہی کے تخریبی میکنزم کو فعال کردیا ہے اور وہ اپنے خاتمے کے قریب پہنچ گئی ہے۔
موساد کے سابق سربراہ تامیر پاردو نے کہا کہ صیہونی حکومت کی خود ساختہ تباہی کے بارے میں ان کا نتیجہ نیتن یاہو کی قیادت میں موجودہ اتحاد کی تشکیل سے پہلے یعنی عدالتی اصلاحات کے منصوبے کی تشکیل سے پہلے سے تعلق رکھتا ہے۔
عدالتی اصلاحات کی وجہ سے صیہونی حکومت کے لئے داخلی اور خارجی چیلنج اور مشکلات بڑھنے کے بعد قابض اسرائیل میں مختلف سیاسی، عسکری اور میڈیا دھڑوں کی جانب سے خبر دار کیا جا رہا ہے کہ صیہونی حکومت خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہی ہے اور وہ اپنی آخری سانسیںں لے رہی ہے۔