مقبوضہ بیت المقدس:دہشت گرد ریاست اسرائیل کی قابض فوج نے غزہ پر مسلط کی گئی جنگ میں ہر طرح کا اسلحہ آزما لیا۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کی محصور پٹی غزہ میں ایک سال سے زائد عرصے سے جاری شدید جارحیت کے دوران اسے ہتھیاروں کی تجربہ گاہ میں تبدیل کرکے رکھ دیا گیا ہے، جہاں اس نے فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے ہر طرح کا اسلحہ آزما لیا ہے۔
عالمی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز غزہ کی پٹی میں دھماکا خیز مواد سے لدی روبوٹک بکتر بند گاڑیاں بھی استعمال کر رہی ہیں۔
فلسطینی میڈیا رپورٹس میں جاری وڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی بکتر بند روبوٹس غزہ کی گلیوں میں گشت کر رہے ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ روبوٹک بکتر بند گاڑیاں ایک بڑے ڈبے میں بھاری مقدار میں بارودی مواد رکھ کر اسے مخصوص مقامات پر اتار کر واپس چلی جاتی ہیں۔
حالیہ دنوں میں اسرائیلی روبوٹ نے شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے قریب بھی دھماکا خیز مواد سے بھرے ڈبے اتارے، جس کی وڈیو اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ نے شیئر کی۔ شمالی غزہ کا یہ اسپتال مسلسل اسرائیلی حملوں کا نشانہ بن رہا ہے۔
ان بارودی ڈبوں میں موجود مواد سے دھماکے کے نتیجے میں اطراف کی عمارتیں تباہ ہو جاتی ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلتی ہے۔
رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج ان بکتر بند روبوٹس کو رہائشی بلاکس کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔