رہبر اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عالمی یوم قدس کی مناسبت سے آن لائن خطاب میں اسرائیل کے اضمحلال اور زوال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسرائیل کے زوال کا آغاز ہوگيا ہے جس کا سلسلہ کسی وقفہ کے بغیر جاری رہےگا۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عالمی یوم قدس کی مناسبت سے آن لائن خطاب میں اسرائیل کے اضمحلال اور زوال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسرائیل کے زوال کا آغاز ہوگيا ہے جس کا سلسلہ کسی وقفہ کے بغیر جاری رہےگا۔
فلسطین دنیائے اسلام کا اہم مسئلہ
رہبر انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین کو دنیائے اسلام کا اہم مسئلہ قراردیتے ہوئے فرمایا: عالمی سامراجی طاقتوں نے فلسطین کے مظلوم عوام کو اپنے وطن سے بے وطن اور گھر سے بے گھر کرکے ان کی جگہ غیر علاقائی صہیونیوں کو آباد کیا ۔
اسرائیل کا مقابلہ سب کا فریضہ ہے
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے فرمایا: غاصب صہیونی حکومت کا مقابلہ صرف فلسطینیوں کی ذمہ داری نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کی ذمہ د اری ہے کہ وہ بیت المقدس کی آزادی کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور اس سلسلے میں فلسطینیوں کی بھر پور حمایت کریں۔
امت مسلمہ میں تفرقہ ، ضعف اور اختلاف فلسطین کے غصب کا اصلی سبب
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: غاصب صہیونی حکومت کی 1948 میں تاسیس کی گئی لیکن اسلام کے اس حساس علاقہ پر قبضہ کا منصوبہ بہت پہلے بنایا گيا تھا۔ اس دوران مغربی ممالک کی اسلامی ممالک میں مداخلت نمایاں رہی اور انھوں نے اسلامی ممالک پر ایسے حکمرانوں کی حمایت کی، جو ان کے حامی اور تربیت یافتہ تھے۔ مغربی ممالک نے ایران ، ترکی، عرب ممالک ، مغربی ایشیاء سے لیکر شمال افریقہ تک اپنے عمال کو اقتدار تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ، جس سے یہ تلخ حقیقت نمایاں ہوجاتی ہے کہ امت مسلمہ میں تفرقہ اور اختلاف کی وجہ سے فلسطین کا المیہ رونما ہوا اور عالمی سامراجی طاقتوں نے دنیائے اسلام کے پیکر پر کاری ضرب وارد کی۔
مسلم ممالک میں فلسطین کی بنیاد پر اتحاد و یکجہتی پر تاکید
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک پر زوردیا کہ وہ فلسطین کی بنیاد پر آپسی اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط بنائیں اور اپنے آّپ کو سامراجی طاقتوں سے مستقل رکھنے اور امت اسلامی کے درمیان اتحاد و یکجہتی کو مضبوط بنانے پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔ مسلم ممالک کے اتحاد سے امریکہ اور مغربی ممالک خائف ہیں اگر مسلم ممالک متحدہ ہوجائیں اور فلسطین کی آزادی کو اپنا نصب العین بنالیں تو فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی کوئی مشکل کام نہیں ہے۔
مسئلہ فلسطین میں دو فیصلہ کن عوامل
رہبر معظم نے دو عوامل کو مستقبل کے لئے فیصلہ کن قراردیتے ہوئے فرمایا: پہلا اور اہم عامل یہ ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں استقامت اور پائداری کا سلسلہ پوری قوت اور قدرت کے ساتھ جاری رہنا چاہیے اور دوسرا عامل یہ ہے کہ تمام مسلمان اورمسلم ممالک فلسطینی مجاہدین کی بھر پور حمایت کا سلسلہ جاری رکھیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسئلہ فلسطین کے ساتھ خیانت اور غداری کو ناقابل معاف جرم قراردیتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی خائن اور غداروں کو کبھی معاف نہیں کرےگا۔
لبنانی اور فلسطینی شہیدوں کو خراج تحسین
رہبر نے عربی زبان میں اپنے بیان میں لبنانی اور فلسطینی شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی مزاحمت کے شہیدوں کے خون کی برکت سے آج پرچم فلسطین پوری دنیا میں لہرا رہا ہے اور ایران سمیت دنیا بھر کے مسلمان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہم فلسطین کی مکمل آزادی تک اپنے فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں فلسطین صرف فلسطینیوں سے متعلق نہیں بلکہ اس کا تعلق پورے عالم اسلام سے ہے اور اسلامی ممالک کو فلسطین کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔ ہمیں فلسطین کے مظلوم عوام کی فتح پر یقین ہے اور اللہ تعالی فلسطینیوں کو کامیابی اور فتح نصیب کرےگا۔