پاکستانی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے فلسطینی گروپ حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کو فوری روکنے کا مطالبہ کردیا ۔
Malala Yousafzai, 2014 Nobel Peace Prize Laureate, UN Messenger of Peace and co-founder of the Malala Fund, attends “Spotlight session 5: Advancing gender equality and girls’ and women’s empowerment in and through education” held on the third day of the Transforming Education Summit 2022.
The Transforming Education Summit was being convened in response to a global crisis in education – one of equity and inclusion, quality and relevance. Often slow and unseen, this crisis is having a devastating impact on the futures of children and youth worldwide. The Summit provides a unique opportunity to elevate education to the top of the global political agenda and to mobilize action, ambition, solidarity and solutions to recover pandemic-related learning losses and sow the seeds to transform education in a rapidly changing world.
ملالہ نے تنازعات کے درمیان پھنسے فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کے لیے اپنی تشویش پر زور دیتے ہوئے فوری جنگ بندی کی حمایت کا اظہار کیا۔
ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کی کوششوں میں شامل ہوں گی، کیونکہ جب سے میں نے یہ خبر سنی ہے مجھے فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کا خیال کھائے جا رہا ہے کہ اس جنگ میں یہ بچارے پھنس گئے ہیں۔
اپنے ماضی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں صرف 11 سال کی تھی کہ صبح ہوتے ہی ہم گولہ بارود کی آواز سے جاگتے تھے اور دیکھتے کہ ہمارے اسکول اور مساجد پر بمباری کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جنگ کبھی بھی کسی بچے کو نہیں بخشتی، بے شک وہ قید کیا ہوا اسرائیلی ہو یا پھر بھوکے پیاسے گولہ بارود سے بچتے ہوئے فلسطینی بچے۔ یہی نہیں بلکہ میں یہ سوچ سوچ کر بہت زیادہ افسردہ ہوں کہ دونوں ممالک کے بچے آج امن کی خطر ترس رہے ہوں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی سفارت خانے کے بیان کے مطابق ’ہفتے سے اب تک کم از کم 1,008 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔‘
سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے سفارت خانے نے کہا کہ ان حملوں میں 3,418 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اسرائیل کے جوابی فضائی حملوں کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اب تک 770 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد چار ہزار سے زیادہ ہے۔