ایک صیہونی عہدیدار نے غزہ میں چھے اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اور سخت دور کا آغاز کر دیا گیا اور سب سے اس بات کا خواہاں ہیں کہ وہ نیتن یاہو کابینہ کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئیں۔
صیہونی وزیر جنگ اور صیہونی جنگی کابینہ سے مستعفی ہونے والے بینی گینٹس نے، غزہ میں چھے اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان قیدیوں کی ہلاکت سے ایک دردناک مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ تمام اسرائيلیوں کے ساتھ مل کر ان قیدیوں کے گھرانوں کا ساتھ دیں جنھوں نے اس دردناک خبر کو سنا۔ انھوں نے کہا کہ نیتن یاہو پس و پیش میں ہیں اور سیاسی وجوہات کی بنا پر کوئی قدم اٹھانے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جس کا خمیازہ اسرائیلی عام شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
اس صیہونی عہدیدار نے کہا کہ قیدی مار دیئے گئے اور لبنان سے ملے مقبوضہ فلسطین کے لوگ جلا وطن ہو گئے اور اسرائیل کا شیرازہ بکھرتا جا رہا ہے۔
بینی گینٹس نے کہا کہ اسرائیلیوں کو چاہئے کہ نیتن یاہو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئیں ۔ سابق صیہونی وزیراعظم ایہود بارک نے بھی اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکتوں پر شدید احتجاج اور سول نافرمانی کی اپیل کی ہے