ہندوستان نے خلا کے میدان میں آج ایک اور اہم پیشرفت کی ہے ۔ ہندوستانی خلائی ریسرچ ایجنسی ( اسرو ) کے پولار سٹلائیٹ لانچ وہیکل ( پی ایس ایل وی ) کا 50 واں مشن آر آئی ایس اے ٹی ۔ 2 بی آر1 بدھ کو آندھر پردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے 3.25 بجے سہ پہر چھوڑا گیا ،
جس کے لئے الٹی گنتی گزشتہ روز سری ہری کوٹہ میں شروع ہوئی تھی ۔ آر آئی ایس اے ٹی ۔ 2 بی آر 1 کے مشن کی زندگی پانچ برس ہوگی۔
اس مشن کے فوجی مقاصد ہیں اور اس کے ذریعہ ملک کی سرحدوں کی سیکوریٹی میں اضافہ کیا جائے گا اورآسمان کے ذریعہ سرحدوں پر نظر رکھی جائے گی ۔ اس سٹلائیٹ کو دیگر بیرونی سٹلائیٹ کے ساتھ پہلے لانچ پیڈ کے ذریعہ چھوڑا گیا ۔ لانچ
اتھاریزیشن بورڈ اور مشن کی تیاری کا جائزہ لینے والی کمیٹی کی منظوری کے بعد اس کی الٹی گنتی گزشتہ روز شروع ہوئی تھی ۔
اس کو چھوڑے جانے کے چند منٹ کے بعد تمام چار مرحلوں سے علاحدگی کے بعد سٹلائیٹ آر آئی ایس اے ٹی ۔ 2 بی آر 1 لانچ وہیکل سے علاحدہ ہوگیا ۔ اگلے پانچ منٹ کے بعد بیرونی صارفین کے سٹلائیٹ علاحدہ ہوکر مدار میں داخل ہوگئے۔
یہ دراصل رڈار امیجنگ ارتھ آبزرویشن سیٹلائیٹ ہے ، جس کا وزن 628 کلوگرام ہے۔ اس کو مدار میں چھوڑا گیا۔ ساتھ ہی اسرائیل ، اٹلی، جاپان اور امریکہ کے 6 سٹلائیٹس کو بھی چھوڑاگیا۔
آر آئی ایس اے ٹی 2 بی آر 1 جو زراعت ، جنگلات اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے آلات کا تعاون کرے گا ، کے بعد آر آئی ایس اے ٹی ۔ 2 بی آر2 کو چھوڑا جائے گا۔
اس کے ساتھ سنتھیتک آپریٹر رڈار بھی ہوگا ۔ اس رڈارمیں نینو سٹلائیٹس بھی ہوں گے ۔ ان دو مشنوں کا استعمال پی ایس ایل وی کی جانب سے فوجی مقاصد اور ملک کی سرحدوں کی سلامتی کیلئے کیا جائے گا۔