کل 5845 کلوگرام وزن کا یہ سیٹیلائٹ زمین کی آربِٹ میں پہنچ کر ملک کے ٹیلی کام سیکٹر بالخصوص دیہی علاقوں کے لئے انقلاب ثابت ہوگا۔ہندوستان میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ بڑھانے کے لئے ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی (اسرو) نے اپنا اب تک کا وزنی ترین سیٹیلائٹ جی سیٹ-11 خلا میں بھیج دیا ہے۔ جنوبی امریکہ کے فرینچ گویانا اسپیس سینٹر سے فرانس کے ایرائن-5 راکیٹ کی مدد سے اسے لانچ کیا گیا۔ 5845 کلوگرام وزن کا یہ سیٹیلائٹ زمین کی مدار میں لائچ ہونے کے بعد ملک کے ٹیلی کام سیکٹر بالخصوص دیہی علاقوں کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا۔
اسرو کے اس بھاری ترین اور جدیہ ترین مواصلاتی سٹلائیٹ جی سیٹ۔11 کو کامیابی کے ساتھ فرنچ گوانا کی خلائی بندرگاہ سے بدھ کی صبح کی اولین ساعتوں میں چھوڑا گیا جس کی مدد سے ملک کے دیہاتوں اور ناقابل رسائی گرام پنچایتوں میں براڈ بینڈ کے رابطہ کو مستحکم کیا جا سکے گا۔
خلائی وہیکل ایرئن 5VA-246 کو فرنچ گوانا کے کورو بیس سے 0207 بجے چھوڑا گیا ۔ ہندوستان کے سٹلائیٹ جی سیٹ-11 کے ساتھ ساتھ کوریا کا جی ای او۔کومپاسٹ۔2A سٹلائیٹ اس کے ساتھ خلا میں بھیجا گیا۔ اس کو لانچ کئے جانے کے تقریباً نصف گھنٹے بعد جی سیٹ۔11 مدار میں ایرائن ۔5 کے ابتدائی مرحلہ سے علحدہ ہوگیا۔ 5854 کیلووزنی جی سیٹ۔11 ہندوستانی سرزمین اور جزائر کو کے یو بینڈ کے 32 یوزربیمس اور کے اے بینڈکے 8 ہب بیمس کے ذریعہ ہائی ڈاٹا ریٹ رابطہ کی سہولت فراہم کریں گے۔
اسرو کے صدرنشین کے سیون نے کہا کہ بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت جی سیٹ۔11 کے ذریعہ دیہی اور ناقبل رسائی گرام پنچایتوں کے لئے براڈ بینڈ کی سہولت پہنچائی جاسکے گی جو ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کا حصہ ہے۔ بھارت نیٹ پروجیکٹ کا مقصد عوامی بہبود کی اسکیمات جیسے ای بینکنگ، ای ہیلت، ای گورننس میں اضافہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جی سیٹ۔11 مستقبل کے اعلی مواصلائی سٹلائیٹس کے لئے خبر رساں کے طورپر کام کرے گا۔ آج کے اس کامیاب مشن نے پوری ٹیم کے بھروسہ میں اضافہ کیا ہے۔ مابعد آپریشن اسرو کے ماسٹر کنٹرول مرکز ہاسن کرناٹک نے جی سیٹ۔11 کا کمانڈ اینڈ کنٹرول حاصل کرلیا اور اس بات کو پایا کہ اس کی متعینہ مقدار معمول کے مطابق ہے۔