حیدرآباد یکم اپریل ؛پی ایس ایل وی سی 45مشن کے ذریعہ سٹلائٹس کو پہلی مرتبہ تین مختلف مداروں میں چھوڑا گیا اس کی الٹی گنتی کا آغاز اتوار کو صبح 6بجکر 27منٹ پر ستیش دھون خلائی مرکز، سری ہری کوٹہ میں ہواتھا۔اس کو آج صبح 9بجکر 27منٹ پر دوسرے لانچ پیڈ کے ذریعہ چھوڑاگیا۔
ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی کی جانب سے 29سٹلائٹس بشمول Primary pay load EMISATکوچھوڑا گیا۔ آندھراپردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ سے ان کو چھوڑا گیا۔ اس کے فوری بعد اس راکٹ نے پہلے ڈی آر ڈی او کے الکٹرانک انٹلی جنس سٹلائٹ ایمی سیٹ کو 763 کیلو میٹر پر مدار میں چھوڑنے کا کام کیا ۔
ڈی آر ڈی او کے اس پے لوڈ کو چھوڑنے کے بعد آخری مرحلہ کا آغاز ہوگیا جس میں 28 بیرونی سٹلائٹس کو چھوڑا گیا ۔ بعد ازاں پی ایس۔ 4 خلائی تجربات کے پلیٹ فارم کے لئے ایک اور مدار میں راکٹ کو چھوڑاگیا۔ پی ایس ایل وی سی 45 مکمل نئی راکٹ ہے۔ 24 جنوری کے پیشرو مشن کے برخلاف جس میں راکٹ کو سرگرم ہونے کے لئے بیاٹریز کا استعمال کیا جاتا تھا‘ اس مرتبہ سولار پیانلس کا استعمال کیاگیا ہے۔ اس راکٹ کو 6 ماہ تک موثر رکھنے کے لئے سولار انرجی استعمال کی جارہی ہے۔
اس مرتبہ کیرل کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس اینڈ ٹکنالوجی کی چھوٹی راکٹ بھی لے جائی گئی۔ یہ انسٹی ٹیوٹ ایشیاء کی پہلی اسپیس یونیورسٹی ہے۔ اس سے سٹلائٹ کا وزن 5 تا 10 کیلو ہے۔ اسرو اپریل کے اواخر میں چندریان 2 مشن چھوڑے گا۔