نئی دہلی، ؛وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ گردابی طوفان ’یاس‘ سے متاثرہ علاقوں میں معمولات زندگی جلد بحال کرنے کی تمام ممکنہ کوشش کی جانی چاہیے۔مسٹر مودی نے آج ایک میٹنگ میں طوفان کے وسیع اثرات کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں افسران نے گردابی طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کے مختلف پہلو، طوفان سے ہوئے نقصان کے جائزے اور متعلقہ عنوانات پر ایک وسیع پریزنٹیشن دیا۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس (این ڈی آر ایف) کی تقریباً 106 ٹیموں کو تعینات کیا گیا تھا۔ مغربی بنگال اور اڈیشہ میں 46-46 ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں جنہوں نے 1000 سے بھی زیادہ افراد کی جان بچائی اور 2500 سے بھی زیادہ درختوں اور کھمبوں کو ہٹایا جو سڑکوں پر گر گئے تھے اور جن کی وجہ سے آمد و رفت متاثر تھی۔ سکیورٹی فورسز جیسے فوج، اور کوسٹ گارڈ فورس نے طوفان میں مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے افراد کی جان بچائی۔
ویسے تو متعلقہ ریاست گردابی طوفان یاس کی وجہ سے ہوئے نقصان کا جائزہ لینے میں سرگرم ہیں لیکن موجودہ شروعاتی رپورٹس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ سٹیک اندازہ لگانے اور طوفان متاثرہ علاقوں سے مؤثر ڈھنگ سے بات کرنے کے ساتھ ساتھ ریاستوں اور مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے وقت پر عوام کومحفوظ نکالنے کے سبب جان مال کا نقصان کم سے کم یقینی ہو سکا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی سیلاب، ژالہ باری کے سبب جو نقصان ہوا ہے، اس کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ طوفان سے زیادہ تر متاثرہ علاقوں میں بجلی اور ٹیلی کام سروسز بحال کر دی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے گردابی طوفان سے پیدا شدہ چیلنجز سے نمٹنے میں مرکز اور ریاستوں کی ایجنسیوں کی بے حد فعال کردار کی نشاندہی کی اور اسی کے ساتھ مختلف ایجنسیوں کو یہ یقینی بنانے کی صلاح دی کہ طوفان متاثرہ علاقوں میں معمولات زندگی جلد سے جلد بحال ہو اور اسی کے ساتھ ہی طوفان سے متاثرہ افراد کے درمیان راحت کی تقسیم مناسب ڈھنگ سے ہو جائے۔
وزیراعظم کے چیف سکریٹری، کابینی سکریٹری، داخلہ سکریٹری، بجلی سکریٹری، ٹیلی کام سکریٹری، محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر اہم افسران نے اس میٹنگ میں حصہ لیا۔