دنیا کی ایک تہائی آبادی کو گھروں تک محدود کردینے والے کورونا وائرس سے مجموعی طور پر اب تک تقریباً 21 ہزار اموات ہوچکی ہیں جبکہ اس وائرس کا شکار بننے والے افراد کی تعداد 4 لاکھ 74 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
وبا سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار 500 سے بھی تجاوز کرگئی ہے جہاں مجموعی طور پر 74 ہزار 386 کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں۔
عالمی سطح پر کورونا وائرس کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق 26 مارچ کی دوپہر تک دنیا بھر میں 21 ہزار سے زائد اموات کے ساتھ ایک لاکھ 15 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے تھے۔
ویب سائٹ کے مطابق آج (جمعرات) تک بھی دنیا میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک چین رہا، جہاں متاثرین کی تعداد 81 ہزار سے زائد تھی اس کے بعد اٹلی جہاں یہ تعداد 74 ہزار جبکہ اس کے بعد امریکا 69 ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ تیسرے اور اسپین 49 ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھا۔
ان ممالک کے علاوہ جرمنی میں 37 ہزار سے زائد متاثرین، ایران میں 27 ہزار متاثرین اور فرانس 25 ہزار متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں، ان کے بعد سوئیزر لینڈ، برطانیہ، شمالی کوریا اور نیدرلینڈ میں سب سے زیادہ متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ اس وبا کا پھیلاؤ صرف مشترکہ اور ٹھوس عالمی کوشش سے روکا جاسکتا ہے۔
فلپائن میں کورونا وائرس سے 9 ڈاکٹرز ہلاک
کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والا طبی عملہ بھی اس وائرس کے باعث سب سے زیادہ خطرے میں ہے اور متاثرہ افراد سے رابطے کی وجہ سے متعدد ڈاکٹروں کی ہلاکت بھی سامنے آچکی ہے۔
فلپائن کی میڈیکل ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں 9 ڈاکٹر کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں اور طبی عملے کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے فقدان کی شکایات میں اضافہ ہوگیا۔
دارالحکومت منیلا کے ہسپتالوں کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ان کی گنجائش پوری ہوچکی ہے اس لیے وہ نئے کورونا وائرس متاثرین کو قبول نہیں کریں گے۔
اس کے علاوہ طبی عملے کے سیکڑوں اراکین 14 روز کے خود ساختہ قرنطینہ کی وجہ سے مریضوں کا علاج نہیں کررہے۔
جی -20 اجلاس کا آن لائن انعقاد
روز بروز بگڑتی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے آج عالمی رہنما آن لائن اجلاس کریں گے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی میں جی-20 ممالک کی ویڈیو کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں کورونا وبا کے لیے مشترکہ عالمی ردِ عمل کو تیز کرنے اور اس کے انسانی و معاشی اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں 196 ممالک کو متاثر کرنے والی وبا کے سماجی و اقتصادی اثرات اور عالمی کساد بازاری کو روکنے کے اقدامات پر گفتگو کی جائے گی جس میں عالمی بینک، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔
امریکا میں ہلاکتیں ایک ہزار تک پہنچ گئیں
جہاں وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اس سے متاثر ہونے والے تمام ممالک میں سر توڑ کوششیں جاری ہیں وہیں امریکی سینیٹ نے بھی بالآخر نظامِ صحت، ورکرز اور کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے کاروبار کو سپورٹ کرنے کے 20 کھرب ڈالر کا پیکج منظور کرلیا۔
امریکا میں بدھ کا دن اب تک کا بدترین دن ثابت ہوا جس میں ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 233 رہی جبکہ ملک بھر میں مجموعی طور پر 65 ہزار 273 کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں اور مجموعی اموات 1000 تک پہنچ گئی ہے۔
جاپان میں ٹاسک فورس قائم
ادھر جاپان کی بھی صورتحال بہت اچھی نہیں اور وبا پھوٹنے سے اب تک کے ایک دن میں سب سے زیادہ 98 کیسز اور مزید 2 اموات گزشتہ روز رپورٹ ہوئیں۔
جاپانی حکومت نے پوری دنیا کے سفر کے لیے انتباہ جاری کردیا ہے اور عوام پر زور دیا ہے غیر ضروری طور پر بیرونِ ملک سفر کرنے سے گریز کریں۔
علاوہ ازیں جاپانی وزیراعظم نے وبا سے لڑنے کے لیے ایک ٹاسک فورس کے قیام کا بھی حکم دے دیا، جاپان میں اب تک 2 ہزار 3 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں اور 55 اموات ہوچکی ہیں۔
اسرائیل میں کووڈ-19 کے 41 مریضوں کی حالت تشویشناک
اسرائیلی وزارت صحت نے بتایا کہ ملک میں کورونا وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 495 ہوگئی ہے اور صرف ایک دن کے دوران 126 نئے کیسز سامنے آئے۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ 41 افراد کی حالت تشویشناک ہے، اسی طرح 68 میں وائرس کی معتدل علاتیں دیکھنے میں آئیں جبکہ باقی مریضوں میں اب تک معمولی علامتیں ہی ظاہر ہوئی ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل میں اب تک کورونا وائرس سے 66 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔
برطانیہ میں 5 لاکھ 60 ہزار رضاکار حکومت کی مدد کو تیار
ادھر برطانیہ سے ایک حوصلہ افزا خبر سامنے آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے وائرس سے نمٹنے کے لیے نیشنل ہیلتھ سروس میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے کی اپیل پر توقع سے دوگنے 5 لاکھ 60 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر مدد کے لیے تیار ہوگئے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ملک کے سب سے کمزور طبقے کی مدد کی اپیل پر ایک ہی دن کے دوران 4 لاکھ سے زائد افراد نے جواب دیا۔
ایران میں ملک کے اندر سفر پر پابندی
مشرق وسطیٰ میں کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک ایران میں وائرس کی دوسری لہر کے خطرے کے پیشِ نظر اندرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ایک ایرانی عہدیدار نے نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ ’جو افراد ایران کے نئے سال (نو روز) کی چھٹیاں منانے کے لیے گئے ہوئے تھے وہ فوری طور پر اپنے شہروں کو لوٹ جائیں‘۔