نئی دہلی، 14 جولائی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان، اسرائیل، امریکہ اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے اتحاد کے وژن اور ایجنڈے کو ترقی پسند اور عملی قرار دیا ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ یہ پلیٹ فارم عالمی سطح پر ایک عالمی اتحاد اور توانائی کی حفاظت، خوراک کی حفاظت اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا.
مسٹر مودی نے یہ بات اسرائیل کی میزبانی میں آئی ٹی یو ٹو کے پہلے ورچوئل سمٹ میں حصہ لیتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ، امریکی صدر جوزف آر بائیڈن اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے شرکت کی۔
مسٹر مودی نے سب سے پہلے وزیر اعظم لیپڈ کو وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ساتھ ہی سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حقیقی معنوں میں اسٹریٹجک پارٹنرز کا اجلاس ہے۔ ہم سب اچھے دوست بھی ہیں اور ہم سب کا نقطہ نظر اور ہماری دلچسپیاں مشترک ہیں۔ آج کے اس پہلے سربراہی اجلاس سے ہی “آئی ٹو یو ٹو” نے ایک مثبت ایجنڈا ترتیب دیا ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہم نے کئی شعبوں میں مشترکہ پروجیکٹوں کی نشاندہی کی ہے۔”آئی ٹو یو ٹو” فریم ورک کے تحت ہم نے پانی، توانائی، نقل و حمل، خلائی، صحت اور خوراک کے تحفظ کے چھ اہم شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ “آئی ٹو یو ٹو” کا وژن اور ایجنڈا ترقی پسند اور عملی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپنے ممالک کی باہمی صلاحیتوں یعنی سرمائے، مہارت اور منڈیوں کو متحرک کرکے ہم اپنے ایجنڈے کو تیز کر سکتے ہیں اور عالمی معیشت میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کوآپریٹو فریم ورک بھی بڑھتی ہوئی عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان عملی تعاون کا ایک اچھا نمونہ ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ “آئی ٹو یو ٹو” کے ساتھ ہم توانائی کی حفاظت، خوراک کی حفاظت اور عالمی سطح پر اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔