نئی دہلی، 17 دسمبر (یواین آئی) دہلی پولیس نے شہریت ترمیمی قانون (سي اےاے) کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے آس پاس کے علاقوں میں ہونے والی آتشزنی اور پتھراؤ سمیت تشددکے واقعات کے سلسلہ میں 10 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتارشدگان میں کوئی بھی جامعہ ملیہ یونیورسٹی سےمنسلک یا طالب علم نہیں ہے۔ پولیس نے بتایا کہ پیر کی رات میں گرفتار تمام لوگ مجرمانہ پس منظر کے ہیں۔
More than 100 students of Harvard University have written an open letter to the government, condemning Sunday's clashes and also voicing concerns on the new Citizenship law.https://t.co/yu2d1RtvLd
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) December 17, 2019
ادھر، مرکزی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق جامعہ میں ہونے والے مظاہرے کے دوران پولیس نے گولی نہیں چلائی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ جامعہ کے پاس سي اےاے کے خلاف تحریک کے دوران اتوار کو مظاہرین پر تشدد ہو گئے تھے،مظاہرین پر کچھ بسوں میں آگ لگانے کے الزام بھی لگائے ہیں۔ پرتشدد لوگوں نے ڈی ٹی سی کی چار بسوں، 10 پولیس گشتی موٹرسائیکلوں اور تقریباً 100 پرائیویٹ گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔
BIG: Delhi Police detain 10 persons for Sunday’s arson & rioting — NONE of them are Jamia Millia students, MOST have criminal backgrounds. (Remember what I told you about people trying to infiltrate, subvert protests) https://t.co/UAVuu6oXYg
— Shiv Aroor (@ShivAroor) December 17, 2019