ٹوکیو: چاپانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جاپان میں پہلی بار 100 اور اس سے زائد عمر کے لوگوں کی تعداد 80 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
جاپانی نیوز ایجنسی کیوڈو نے ہیلتھ لیبر اینڈ ویلفیئر کے جاری کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ‘گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال بزرگ افراد کی تعداد میں 9 ہزار 176 کا اضافہ ہوا ہے،جس کے بعد جاپان میں بزرگ افراد کی تعداد 80 ہزار 450 سے تجاوز کرگئی۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ 80 ہزار 450 افراد میں 88 عشایہ 2 فیصد خواتین شامل ہیں۔
ایجنسی کے مطابق مغربی جاپان میں شمیمان پریفیکچرمیں 1 لاکھ افراد میں سب سے زیادہ بزرگوں کی تعداد 127.60 ہے جبکہ کوچی اور توتوری بالترتیب 119.77 اور 109.89 ہیں۔
ایجنسی کی رپورٹ کے مزید بتایا گیا ہے کہ سال 2019 میں جاپان کی اوسط عمر خواتین کیلیے 87.45 اور مردوں کی 81.41 تھی جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ دنیا کی سب سے طویل العمر خاتون کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی جاپان سے تعلق رکھنے والی 117 سالہ کین تانا کے نام ہے۔
واضح رہے کہ بزگوں کی آبادی کا تناسب سن 1963 میں شروع کیا گیا تھا۔