فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہناہے صہیونی غاصب فوج نے سال 2004 سے 2018 تک کل 964 مکانات منہدم کئے تھے تاہم صرف رواں سال 2019 میں140 مکانات تباہ کردیئے ہیں۔
فلسطینی مسلمانوں کے مکانات تباہ کئے جانے سے 3ہزار118 افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی حکومت فلسطینی مسلمانوں کے مکانات مسمار کرکے ان کو مادر وطن سے بے دخل کرنا چاہتی ہے۔ صہیونی حکام کا کہناہے کہ فوجی مراکز کے قریب تمام رہائشی مکانات مسمار کئے جائیں گے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام فلسطینی مسلمانوں کے گھر مسمار کرکے ان کی جگہ یہودی بستیاں آباد کرنے کی منصوبہ بندی کرچکے ہیں۔
دوسری طرف فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام بیت المقدس کا مستقبل تبدیل نہیں کر سکتے۔ فلسطینی عوام اپنی استقامت سے اس شہر کو صیہونی حکومت سے واپس لیں گے۔