دھنباد: جھارکھنڈ کے دھنباد میں ایک ہولناک حادثے کی خبر ہے۔ مشہور ڈاکٹر سی سی ہزرا اسپتال میں ہفتہ کی رات دیر گئے لگنے والی آگ میں 6 افراد کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں میں ڈاکٹر وکاس ہزرا، ان کی اہلیہ ڈاکٹر پریما ہزرا، گھریلو ملازمہ اور ڈاکٹر وکاس کے دو مہمان شامل ہیں۔
ایس ایس پی دھنباد سنجیو کمار نے بتایا کہ شہر کے ایک اسپتال کے رہائشی کمپلیکس میں آگ لگنے سے 6 افراد کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں میں ڈاکٹر، ان کی اہلیہ اور گھریلو ملازم شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ان تمام کی موت آگ میں جلنے سے نہیں بلکہ زہریلے دھوئیں کی وجہ سے دم گھٹنے سے ہوئی۔ غنیمت یہ رہی کہ تمام مریضوں کو ہسپتال سے بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔
واقعہ دھنباد کے بینک موڈ تھانہ علاقہ کے ہزرا کلینک اور ہسپتال کا بتایا جا رہا ہے۔ کلینک اور ڈاکٹر کا دفتر ایک ہی کیمپس میں واقع ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گھر میں آگ لگی ہے۔ آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور کافی مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا جا سکا۔ یہ واقعہ 28 جنوری کی صبح 2 بجے کا بتایا جا رہا ہے۔
فائر آفیسر لکشمن پرساد نے بتایا کہ آگ کی اطلاع ملتے ہی ہم موقع پر پہنچ گئے۔ ہمارے پہنچنے سے پہلے ہی آگ بجھ چکی تھی۔ اگر ہمیں پہلے اطلاع مل جاتی تو ہم بہت کچھ کر سکتے تھے۔ 5 مرد، 2 خواتین اور 2 کتوں کو بچا لیا گیا، تاہم کتے کی موت ہو گئی۔ تمام افراد کو ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ ہیمنت سورین نے اسپتال میں لگنے والی آگ کے دوران ہونے والی ہلکاتوں پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ”ہزرا میموریل ہسپتال دھنباد میں دیر رات لگنے والی آگ میں مشہور ڈاکٹر جوڑے ڈاکٹر وکاس اور ڈاکٹر پریما ہزرا سمیت 6 لوگوں کی موت کی خبر سے گہرا رنج ہوا۔ خدا مرحومین کی روحوں کو سکون عطا فرمائے اور سوگوار خاندان کو دکھ کی اس گھڑی کو برداشت کرنے کی ہمت دے۔”