لاہور، 26 مئی (یو این آئی) پاکستان میں لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعرات کے روز جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی واردات میں ملوث 16 مشتبہ افراد کو فوج کے قوانین کے تحت مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے کمانڈنگ افسر کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی۔واضح ر ہے کہ 09 مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری سے ناراض پارٹی کے حامیوں نے حکومتی اور فوجی اداروں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔ جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ مظاہرین کے خلاف فوج کے قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
اس سے قبل تشدد میں ملوث پی ٹی آئی کے حامیوں اور مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔جمعرات کے روز سماعت کے دوران اے ٹی سی کے جج ابھر گل خان نے لاہور جیل میں قید شرپسندوں کی تحویل کے لیے فوج کی درخواست منظور کرلی۔کور کمانڈر ہاؤس جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے ۔ انہیں جناح ہاؤس پر حملے کے سلسلے میں دائر دو الگ الگ مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔
ملزمان میں عمار، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیاء الرحمان، وقاص علی، رئیس احمد، فیصل ارشاد، محمد بلال حسین، فہیم حیدر، ارم جنید، سابق پی ٹی آئی ایم پی اے میاں محمد اکرم عثمان، محمد ہاشم خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔عدالت نے ان تمام کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی دفعہ 3,7 اور 9 کے تحت مجرم قرار دیا۔ یہ فوجی عدالت کے ذریعہ خصوصی طور پر قابل سماعت معاملہ ہے ، جس کی قبولیت پر ڈی پی جی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔