پٹنہ، 13 اپریل (یو این آئی) بہار کے واحد سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی اس بار لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔
آزادی کے بعد اب تک بہار میں 23 وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں۔ ان میں مسٹر کرشنا سنگھ، دیپ نارائن سنگھ، بنودانند جھا، کرشنا بلبھ سہائے، مہامایا پرساد سنہا، ستیش پرساد سنگھ، بندیشوری پرساد منڈل، بھولا پاسوان شاستری، ہری ہر سنگھ، انسپکٹر پرساد رائے، کرپوری ٹھاکر، کیدار پانڈے، عبدالغفور، جگن ناتھ مشرا ، رام سندر داس، چندر شیکھر سنگھ، بندیشوری دوبے، بھاگوت جھا آزاد، ستیندر نارائن سنگھ، لالو پرساد یادو، رابڑی دیوی، نتیش کمار اور جیتن رام مانجھی شامل ہیں۔
ان میں لالو پرساد یادو، رابڑی دیوی اور جیتن رام مانجھی کے علاوہ تمام سابق وزرائے اعلیٰ کا انتقال ہو چکا ہے۔ نتیش کمار اس وقت وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہیں۔
جیتن رام مانجھی واحد سابق وزیر اعلیٰ ہیں جو اس بار لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو اور ان کی اہلیہ رابڑی دیوی الیکشن نہیں لڑ رہے ہیں۔ آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو پہلی بار 1977 میں جنتا پارٹی کی لہر میں چھپرا لوک سبھا سیٹ سے بھارتیہ لوک دل (بی ایل ڈی) کے ٹکٹ پر الیکشن جیت کر لوک سبھا پہنچے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے چھپرہ سے سال 1989 اور 2004 میں الیکشن جیتا تھا۔
2008 میں حد بندی کے بعد چھپرا سیٹ سارن بن گئی۔ سال 2009 کے انتخابات میں مسٹر یادو نے سارن سے کامیابی حاصل کی تھی۔ مسٹر یادو 1998 اور 2004 کے لوک سبھا انتخابات میں مدھے پورہ پارلیمانی سیٹ سے بھی جیت چکے ہیں۔ چارہ گھپلہ میں مجرم قرار دیے جانے کی وجہ سے مسٹر یادو کی لوک سبھا کی رکنیت چھین لی گئی اور ان پر الیکشن لڑنے پر پابندی لگا دی گئی۔
رابڑی دیوی نے سال 2014 میں سارن پارلیمانی سیٹ سے الیکشن لڑا لیکن وہ جیت نہیں سکیں۔ اس کے بعد محترمہ رابڑی دیوی نے لوک سبھا انتخابات میں قسمت نہیں آزمائی۔
بہار کے سابق وزیر اعلی اور ہندوستان عوامی مورچہ (ہم) کے بانی اور امام گنج (محفوظ) کے ایم ایل اے جیتن رام مانجھی گیا (محفوظ) سیٹ سے چوتھی بار لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔ جیتن رام مانجھی نے سال 1991، 2014 اور 2019 میں لوک سبھا کا الیکشن لڑا ہے لیکن انہیں ہر بار شکست کا سامنا کرنا پڑا۔