سری نگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور پاکستان کے نئے متوقع وزیر اعظم عمران خان کے ہندوستان۔ پاکستان تعلقات سے متعلق بیان کا مثبت جواب دیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دوستی اور مذاکرات کی بات کی ہے اور مسٹر مودی کو اس کا مثبت جواب دینا چاہیے ۔ محترمہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار ہفتہ کے روز اپنی جماعت پی ڈی پی کے 20 ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں یہاں شیر کشمیر پارک میں منعقدہ ایک پارٹی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے ، یہاں خون خرابہ بند کرنے اور پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے والے کسی بھی بھارتی وزیر اعظم کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
محترمہ مفتی نے پاکستان کے متوقع وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ بیان کے حوالے سے کہا ‘میں وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرنا چاہتی ہوں۔ پاکستان میں ایک نئی سرکار بننے جارہی ہے ۔ ایک نیا وزیر اعظم بننے جارہا ہے ۔ اس (عمران خان) نے ہندوستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے ۔ مذاکرات کی بات کی ہے ۔ آپ کو اس کا مثبت جواب دینا چاہیے ۔ الیکشن تو آتے ہیں اور جاتے ہیں۔ واجپئی جی (سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی) نے 2004 ء کے عام انتخابات سے قبل پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا۔ سرحدوں پر جنگ بندی کرائی تھی۔ بڑے لیڈر الیکشن کے بارے میں نہیں بلکہ لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں’۔ انہوں نے وزیر اعظم مودی کو مخاطب ہوکر کہا ‘اس لئے میری گذارش ہے کہ آپ اس موقعے کا فائدہ اٹھائیں اور عمران خان کی دوستی کی پہل کا مثبت جواب دیں’۔ بتادیں کہ عمران خان نے جمعرات کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ بنی گالہ میں پاکستانی قوم سے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو ‘ایک بڑا مسئلہ’ قرار دیا۔
انہوں نے ہند و پاک تعلقات میں بہتری کی وکالت کرتے ہوئے کہا ‘ اگر ہم غربت کم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنی چاہیے ۔ ہمارے ایشو میں سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے ۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی (ہورہی ہے )۔ ہمیں چاہیے کہ میز پر بیٹھ کر مسئلے کو حل کریں۔ یہی الزام تراشیاں چلتی رہیں تو مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ تعلقات بہتر کریں۔ آپ ایک قدم اٹھائیں ہم دو قدم اٹھائیں گے ۔ آپ قدم تو لیں’۔
محترمہ مفتی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے ، یہاں خون خرابہ بند کرنے اور پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے والے کسی بھی بھارتی وزیر اعظم کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا ‘جموں وکشمیر اس ملک کے ہر ایک وزیر اعظم کے لئے چیلنج رہا ہے ۔ چاہیے وہ جواہر لعل نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی ، وی پی سنگھ، آئی کے گجرال، واجپاجی جی یا نریندر مودی ہیں۔ جو وزیر اعظم جموں و کشمیر کے مسئلے کا انسانیت کے اندر حل نکالے گا، یہاں خون خرابہ بند کرے گا، پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرے گا، اس کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا’۔