سری نگر: وادی کشمیر میں شہنشاہ زمستان چلہ کلان کی قہر سامانیوں کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہنے کے باعث جہاں عوام پریشان حال ہے وہیں انتظامیہ بھی بے قرارہے ۔
محکمہ موسمیات کی 19 جنوری سے شروع ہونے والی بھاری برف باری کی پیش گوئی کے پیش نظرصوبائی انتظامیہ نے موسمی ایڈوائزری جاری کی ہے ۔واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وای میں 19جنوری سے 23 جنوری تک بھاری برف باری کے قوی امکانات ہیں جس کے نتیجے میں وادی میں زمینی وفضائی ٹرانسپورٹ متاثر رہ سکتا ہے اور کئی علاقوں میں برفانی تودے بھی گر سکتے ہیں۔صوبائی کمشنر بصیر خان کی طرف سے جاری ایڈوائزری میں ان علاقے کے لوگوں سے ،جہاں برفانی تودے گر آنے کے خطرات رہتے ہیں ، کہا گیا ہے کہ وہ 19جنوری سے 23 جنوری تک گھروں سے باہر نکلنے میں احتراز کریں۔
صوبائی کمشنر نے تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں کے نام ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کسی بھی آفاتی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تر انتظامات کو حمتی شکل دیں۔ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ متوقع بھاری برف باری سے زمینی وفضائی ٹرانسپورٹ متاثر رہنے کے پیش نظر وہ اشیائے خورد ونوش کی وافر مقدار اپنے لئے دستاب رکھیں۔زمیندار طبقے سے کہا گیا ہے کہ وہ درخت ہائے میوہ ودیگر فصلوں کو بھاری برف باری سے نقصان ہونے سے بچانے کے لئے احتیاطی تدابیر کریں۔دریں اثنا ریاست کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈکیا گیا جبکہ وادی کے مشہور سیاحتی مقامات پہلگام اور گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 10.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 10.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی15.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 19.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ریاست کی سرمائی راجدھانی جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 5.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کٹرہ میں کم سے کم درجہ حرارت 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ، بٹوٹ میں 2.5 ڈگری سینٹی گریڈ، بانہال میں 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ اور بھدرواہ میں 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔