لکھنؤ: اعظم خان اوران کے حامیوں کے ہاں 3دنوں کی چھاپہ مار کارروائی کے بعد انکم ٹیکس محکمہ جوہر یونیورسٹی کے حوالے سے اعظم خان کے خلاف جانچ کا دائرہ وسیع کرنے کی تیاری کررہاہے۔ ذرائع کے مطابق اب اُن افسران سے پوچھ تاچھ کی تیاری کی جارہی ہے جو سماجوادی پارٹی کے دور حکومت میں اہم عہدوں پر فائز تھے۔اس کے ساتھ ہی اُن افراد کی فہرست بھی کھنگالی جا رہی ہے جنہوں نے جوہر یونیورسٹی کیلئے عطیہ دیا تھا۔
محکمہ تعمیرات عامہ (پبلک ورکس ڈپارمنٹ، پی ڈبلیو ڈی)، ضلع پنچایت اور دیگر محکموں سے وابستہ رہ چکے افسر انکم ٹیکس محکمہ کے راڈار میں آسکتے ہیں۔الزام ہے کہ مذکورہ افسران نے جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے وقت قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کیلئے راہیں ہموار کیں۔یونیورسٹی کے کئی محکموں کی تعمیر بھی پی ڈبلیو ڈی سے کرانے اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ ہی جوہر یونیورسٹی میں سڑک کی تعمیر کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔ چونکہ جوہر یونیورسٹی ٹرسٹ سے متعلق لین دین کے معاملے زیر تفتیش ہیں اس لئے ٹھیکیدار اور افسران بھی محکمہ انکم ٹیکس کے شکنجے میں آسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس مذکورہ افسران کی فہرست تیار کررہاہے،جلد ہی انہیں نوٹس بھیج کر پوچھ تاچھ کی جاسکتی ہے۔