نئی دہلی، 25 جنوری (یو این آئی) قانون اور انصاف کے وزیر کرن رجیجو نے ججوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ، مقننہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تال میل ہونا ضروری ہے اور ججوں کو الیکشن کمیشن کے بارے میں منفی تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے مسٹر رجیجو نے منگل کو یہاں ووٹروں 12ویں قومی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ عدلیہ، مقننہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تال میل ہونا ضروری ہے اور کسی کے کام میں مداخلت نہیں ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کسی پر بھی تنقید کی یہ ٹھیک ہے اورکی جا سکتی ہے لیکن زبان کی کوئی حد ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ کے جج صاحبان سوچ سمجھ کربولنا چاہیے۔
مسٹر رجیجو نے کہا ’’عدالت کو اس بات پر بھی توجہ دینی چاہئے کہ وہ کس طرح کے الفاظ استعمال کر رہی ہے۔ ہر کوئی اپنا کام کر رہا ہے۔ سخت تنقید میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن اچھے کاموں کی بھی تعریف کی جانی چاہئے‘‘۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کووڈ کے دوران جس طرح کا کام کیا، اس نے جمہوری نظام میں پریشانی نہیں ہونے دی۔ الیکشن کمیشن نے اتنے برسوں میں شاندار کام کیا ہے۔
وزیر قانون نے کہا ’’سات الیکشن لڑنے کا میرا خود کا تجربہ بھی بہت اچھا رہا ہے۔ یہی چیز ہندوستان کی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ جمہوریت کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں وہ الیکشن کمیشن اور الیکشن کو ہی چیلنج دینے لگتے ہیں۔ الیکشن کمیشن پر تنقید کا مطلب جمہوری انتخابی عمل پر سوال اٹھانا ہے۔