کراچی میں پیر الٰہی بخش (پی آئی بی) کالونی پولیس نے راشن کی تقسیم کے دوران ہوائی فائرنگ سے ایک خاتون کے قتل کے الزام میں پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا۔
پی آئی بی پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ منگل کی رات کو علاقے میں غریبوں میں راشن کی تقسیم ک دوران 2 تنظٰموں کے ورکرز کے دوران جھگڑے کے بعد پولیس کی ہوائی فائرنگ سے ایک خاتون کے جاں بحق ہونے پر ان 4 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا۔
اس حوالے سے علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) شاکر حسین نے ڈان کو بتایا کہ 2 مقامی ویلفیئر آرگنائزیشن شاہ ویلفیئر اور نشتر بستی ویلفیئر نے مذکورہ علاقے نشتر بستی میں پولیس یا ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیے بغیر راشن تقسیم کرنے کا انتظام کیا۔
تاہم ان کے مطابق عوام میں مبینہ طور پر راشن کی تقسیم کے دوران دونوں تنظیموں کے رضاکاروں کے درمیان جھگڑا ہوا، جس کے بعد اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار جائے وقوع پر پہنچے تاکہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکا جائے۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ ہجوم میں موجود کچھ افراد نے 4 پولیس اہلکاروں کو دھکا دیا جس پر انہیں منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی گئی، اسی دوران ایک خاتون صبا نعمان جو اپنے کمرے کھڑکی میں کھڑی تھیں وہ زخمی ہوگئیں۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ خاتون کو سر میں ایک گولی لگی جس پر انہیں نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسیں، بعد ازاں قانونی کارروائی کے لیے ان کی لاش کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ڈاکٹرز کی رپورٹ اور گھر والوں کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ قتل کے الزام میں حراست میں لیے گئے چاروں پولیس اہلکاروں پر باضابطہ طور پر چارج کریں۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی شرقی تنویر عالم نے میڈیا کو بتایا کہ مرنے والی خاتون کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ کیس میں قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ پولیس ان پولیس اہلکاروں کے خلاف ریاست کی مدعیت میں مقدمہ درج کرے گی کیونکہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
خیال رہے کہ سندھ میں بھی کورونا وائرس کی وجہ سے اس وقت لاک ڈاؤن جاری ہے اور مذکورہ لاک ڈاؤن سے یومیہ اجرت والے افراد اور غریب بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
18 مارچ سے پابندیوں اور 23 مارچ سے مکمل لاک ڈاؤن کے بعد سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں اور کافی تعداد میں لوگوں کے بیروزگار ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
انہیں لوگوں کی مدد کے لیے سندھ حکومت کے علاوہ فلاحی ادارے راشن تقسیم کر رہے ہیں تاکہ ایسے نادار اور مستحق لوگوں کی مدد کی جاسکے۔
تاہم گزشتہ دنوں بھی ایک تنظیم کی جانب سے راشن کی تقسیم کے دوران عوام کا جم غفیر دیکھا گیا تھا جس کے بعد حکومت نے ان کے لیے ہدایات جاری کی تھی۔
واضح رہے کہ سندھ میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1668 ہے جبکہ اموات 41 تک پہنچ چکی ہیں۔
سندھ میں سب سے زیادہ صوبائی دارالحکومت کراچی میں رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اموات بھی یہاں سب سے زیادہ ہے۔