کرناٹک میں تین لوک سبھا اور دو اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی منگل کو جاری ہے۔ یہاں بیلاری سیٹ پر بی جے پی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے کانگریس امیدوار بی ایس اگرپا نے جیت درج کی ہے۔ وہیں، جام کھنڈی اسمبلی سیٹ پر بھی کانگریس امیدوار آنند نیاما گوڑا نے جیت حاصل کی ہے۔
اس کے علاوہ رام نگر اسمبلی سیٹ پر وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی اہلیہ انیتا کمار سوامی نے جیت حاصل کی ہے۔ مانڈیا لوک سبھا سیٹ پر جے ڈی ایس فیصلہ کن جیت کے قریب ہے۔ وہیں، شموگا لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کے بیوائے راگھویندر سبقت بنائے ہوئے ہیں۔
پانچ میں سے چار سیٹوں پر کانگریس۔ جے ڈی ایس کی سبقت پر سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے ٹویٹ کیا ’’ کرناٹک میں 4-1 ریزلٹ دیکھ کر لگ رہا ہے جیسے کوہلی کی کپتانی میں بھارت نے کوئی ٹیسٹ سیریز جیتی ہو۔ اتحاد نے کر دکھایا‘‘۔
وہیں، آندھراپردیش کے وزیرسومی ریڈی چندرموہن ریڈی نے کہا ہے کہ کرناٹک کے ضمنی انتخابات کے نتائج مودی کیلئے سبق ہیں۔ انہوں نے ان نتائج پر وجئے واڑہ میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے ضمنی انتخابات کے نتائج مودی حکومت پر عوام کی مخالفت کی ایک مثال ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ 2019 کے انتخابات میں این ڈی اے کو شکست ہوگی۔
ہفتہ کے روز ہوئی ووٹنگ میں یہاں تقریباََ 67 فیصد ووٹ پڑے تھے۔ ان ضمنی انتخابات کو ریاست میں حکمراں کانگریس- جے ڈی ایس اتحاد کی مقبولیت کے امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ضمنی انتخابات کے نتائج کا اثر 2019 میں کرناٹک کی سیاست پر بھی پڑ سکتا ہے۔
بیلاری پارلیمانی حلقہ میں کانگریس کے وی ایس اگرپا ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد ووٹوں سے کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار جے شانتا کو ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی ہے۔ ایسے میں ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے بیلاری کے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بیلاری میں ووٹوں کی گنتی کے مرکز کے باہر کانگریس کے کارکنان نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔