سری نگر: شمالی کشمیر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 فوجی اہلکار برف کا تودہ گرنے جبکہ 2 دیگر پہاڑی سے پھسلنے کے باعث لاپتہ ہوگئے ہیں۔ اس دوران ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی قصبہ گریز میں ایک آرمی پورٹر پہاڑی سے پھسلنے کے باعث جاں بحق ہوگیا۔
وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے یو این آئی کو بتایا کہ باگٹو گریز میں واقع فوج کی منی پوسٹ گذشتہ رات برفانی تودے کی زد میں آگئی۔ انہوں نے بتایا ‘چوکی میں موجود تین اہلکار برفانی تودے کے ملبے تلے دب گئے ہیں’۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ لاپتہ فوجی اہلکاروں کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے علاقہ میں بچاؤ مہم شروع کی گئی ہے ، جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی۔ انہوں نے بتایا ‘ایک الگ واقعہ میں ضلع کپواڑہ کے نوگام سیکٹر میں ایک فوجی گشتی پارٹی میں شامل دو فوجی اہلکار پہاڑی سے پھسل کر لاپتہ ہوگئے ۔ انہیں ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں جاری ہیں’۔ قابل ذکر ہے کہ رواں برس کے 25 جنوری کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گریز سیکٹر میں دو فوجی چوکیوں اور فوج کی ایک گشتی پارٹی کے بھاری برکم برفانی تودوں کی زد میں آنے سے کم از کم 14 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ۔ اس کے بعد 7 اپریل کو خطہ لداخ کے بٹالک سیکٹر میں ایک فوجی چوکی کے برفانی تودے کی زد میں آنے سے تین فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 2 دیگر کو زخمی حالت میں بچالیا گیا ۔ سال 2016 میں خطہ لداخ میں واقع دنیا کے بلند ترین میدان جنگ سیاچن میں ایک فوجی کیمپ کے برفانی تودے کی زد میں آنے سے 11 فوجی اہلکار لقمہ اجل بنے تھے ۔