کشمیری نوجوانوں کے قبضہ سے پستول، کارتوس، جہادی مواد برآمد
لکھنؤ: اترپردیش کے ڈائرکٹر جنرل پولیس او پی سنگھ نے کہا ہیکہ ضلع سہارنپور کے دیوبند سے جیش محمد کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا جو خود کو طلبہ ظاہر کرتے ہوئے اپنے دہشت گرد گروپ کیلئے نوجوانوں کی بھرتیاں کرنے میں ملوث تھے۔
اوپی سنگھ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے عاقب احمد ملک اور کلگام کے شاہنواز احمد ٹیلی کو جمعرات کی شب دیوبند کی دینی درسگاہ سے گرفتار کرلیا گیا۔ ان کے قبضہ سے .32 بور پستول اور ان کے کارتوس برآمد ہوئے۔ انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کے آئی جی اسیم ارون کی قیادت میں یہ کارروائی کی گئی تھی۔ ٹیلی اور اور ملک کی عمر 20 اور 25 سال کے درمیان ہے۔ وہ کسی بھی تعلیمی ادارہ میں داخلہ لئے بغیر خود کو طالب علم ظاہر کرتے ہوئے دیوبند میں مقیم تھے۔ اوپی سنگھ نے کہا کہ یہ دونوں جیش محمد میں بھرتیوں کیلئے کام کررہے تھے۔ یہ تنظیم 14 فبروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کے 40 جوانوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ ان کی گرفتاری کیلئے کی گئی کارروائی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ دو طلبہ کی موجودگی کے بارے میں خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں دو کو گرفتار کیا گیا۔ ان دونوں کے پاس سے دو .32 بور پستول اور کارتوس کے علاوہ جہادی مکالمات، ویڈیوز اور فوٹوز برآمد ہوئے، جن کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ان دونوں کو تحویل منتقلی کے تحت لکھنؤ لایا جارہا ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ ’’دونوں سے یہ بھی پوچھا جارہا ہے کہ وہ کشمیر سے یہاں کب آئے تھے۔ ان کے ساتھ اور کتنے ارکان ملوث ہیں۔ آیا انہیں بھرتیوں میں کوئی کامیابی ملی ہے۔ انہیں فنڈس کہاں سے موصول ہوا کرتے تھے اور کتنے فنڈس موصول ہوئے ہیں۔ بھرتیوں کے بعد ان کا نشانہ کیا تھا۔ جموں و کشمیر نے اس کارروائی میں مدد کی اور یہ فورسیس مستقبل میں بھی ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں گے۔