عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں دہلی میں بڑھتے جرائم کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کیجریوال نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کی راجدھانی کی موجودہ حالت کو بے حد سنگین قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر طرف خون خرابہ ہو رہا ہے اور دہلی دنیا کی سب سے غیر محفوظ راجدھانی بن گئی ہے۔ یہاں کے لوگ دہشت اور خوف کے ماحول میں جینے پر مجبور ہیں۔
اروند کیجریوال نے امت شاہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دہلی میں جرائم کا گراف مسلسل بڑھتا جا رہا ہے لیکن مرکزی حکومت اسے روکنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ عآپ کنوینر نے وزارت داخلہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دہلی کے نظامِ قانون کی ذمہ داری وزیر داخلہ امت شاہ کے پاس ہے لیکن حالت میں سدھار کے لیے ٹھوس قدم نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔
پریس کانفرنس میں اروند کیجریاول نے دہلی کا ایک کرائم میپ بھی جاری کیا۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر سے کتنے کلومیٹر دور دہلی کے کس علاقے میں کون سی بڑی جرائم کی واردات ہوئی تھی۔ کیجریوال نے کہا کہ جب امت شاہ اپنے گھر کے 20 کلو میٹر کے دائرے میں نظام قانون نہیں سنبھال پا رہے ہیں تو پورے ملک کی سیکوریٹی کو وہ کیا سنبھالیں گے؟
دیکھا جا رہا ہے کہ دہلی میں آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر سیاسی سرگرمیاں تیز ہونی شروع ہو گئی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سبھی کارکنان بھی سیاسی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ کیجریوال کی پریس کانفرنس اسی انتخابی ماحول کو گرم کرنے اور بی جے پی دباؤ بنانے کی حکمت عملی کا حصہ مانی جا رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو لے کر اکثر سیاست گرماتی رہتی ہے۔ ایسے میں اروند کیجریوال کا یہ بیان آئندہ انتخابات میں ایک بڑا معاملہ بن سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بیان پر بی جے پی اور امت شاہ کی طرف سے کیا رد عمل سامنے آتا ہے۔