نئی دہلی،7دسمبر(یواین آئی) مرکزی حکومت کے زراعت سے جڑے تین قانونوں کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کسانوں سے پیر کو دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے ملاقات کرکے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی سیوادار ہے۔
تینوں قانونوں کے خلاف کسان پچھلے 12 دن سے دہلی میں مقیم ہیں اور مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر سے کئی دور کی بات چیت کے باوجود کوئی حل فی الحال نہیں نکل پایا ہے۔
منگل کو کسانوں کی حمایت میں بھارت بند کا اعلان کیا گیا ہے اور مختلف سیاسی پارٹیوں اور کئی مزدور تنظیموں نے بند کو حمایت کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
عام آدمی پارٹی (آپ) نے بھی بند کی حمایت کی ہے۔ کسان دہلی کی سرحدوں پر دھرنے پر بیٹھے ہیں اور حکومت سے زرعی قانونوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے آج اپنی کابینہ کے ساتھ ہریانہ-دہلی سرحد سنگھو بارڈر پر کسانوں سے ملنے پہنچے۔ انہوں نے کسانوں سے ملاقات کرنے کے ساتھ ہی وہاں مہیا کرائی جارہی سہولیات کا جائزہ لیا اور کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی سیوادار ہے۔
وزیراعلی نے میڈیا سے بات چیت میں کسانوں کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہا،’’میری حکومت کسانوں کی سیوادار ہے ۔کسانوں کا مسئلہ اور ان کے مطالبات جائز ہیں۔ میں اور میری پارٹی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کسانوں کی تحریک شروع ہونے کے وقت دہلی پولیس نے ہم سے نو اسٹیڈیم کو جیل میں بدلنے کی اجازت مانگی تھی۔
میرے اوپر دباؤ بنایا گیا تھا لیکن میں نے اجازت نہیں دی۔ تب سے آپ کے سبھی رکن اسمبلی،کارکنان سیوادار بن کر کسانوں کی خدمت کررہے ہیں۔ میں خود بھی سیوادار بن کر یہاں آیا ہوں۔‘‘