نئی دہلی، 13 ستمبر (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (آپ) نے جمعہ کو کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ضمانت دے کر سپریم کورٹ نے ملک کے عوام کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہندوستان میں کوئی بھی انسان آئین سے بالاتر نہیں ہے ۔
آپ کے سینئر لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا ”مسٹر کیجریوال کو کسی غلط کام یا بدعنوانی کے الزام میں گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔ بی جے پی ہم سے الیکشن نہیں جیت سکی،
اس لیے مسٹر کیجریوال کو ہماری پارٹی کو توڑنے کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔مسٹر سسودیا نے کہا “میں عام آدمی پارٹی کے ہر کارکن، کونسلر، ممبر پارلیمنٹ او ر ممبر اسمبلی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ بحران کے ایسے وقت میں بھی، جب بی جے پی اپنی پوری طاقت اور شیطانیت کے ساتھ انہیں توڑنے کی کوشش کر رہی تھی، وہ نہیں جھکے ، منھ نہیں موڑا اور حق پر قائم رہے اور آخرکار آج سچ کی جیت ہوئی ہے ۔ ہم بہت خوش ہیں۔ یہ صرف کیجریوال کی بات نہیں ہے ،
اس سے آنے والے وقت میں سچائی کے لیے لڑنے والوں کو طاقت ملے گی۔مسٹر سسودیا نے کہا “یہ ہم سب کے لیے ایک بہت ہی جذباتی لمحہ ہے ۔ وہ وقت سب کے لیے بہت افسوسناک لمحہ تھا جب ہمارے بڑے بھائی، دوست اور گرو اروند کیجریوال کو اس طرح جیل میں ڈال دیا گیا تھا ۔ پارٹی کے ہر کارکن کے لیے یہ انتہائی افسوسناک لمحہ تھا۔ لوگ ان کے لیے روئے ہیں، انہوں نے کیجریوال کے لیے دعائیں کی ہیں۔ آج ان کی دعائیں قبول ہو گئی ہیں۔
میں ان کا اور خدا کا بھی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہماری بات سنی۔انہوں نے کہا کہ آج پھر جھوٹ اور سازشوں کے خلاف جنگ میں سچ کی جیت ہوئی ہے ۔ میں ایک بار پھر بابا صاحب امبیڈکر کی سوچ اور دور اندیشی کو سلام کرتا ہوں۔ جنہوں نے 75 سال پہلے عام لوگوں کو مستقبل کے کسی بھی آمر کے خلاف مضبوط کیا تھا۔پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا کہ آخرکار سچ کی ہی جیت ہوئی۔ مسٹر کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے ۔ ضمانت نے ثابت کر دیا ہے کہ سچ کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا۔ انقلاب زندہ باد۔آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے ملک کے ڈکٹیٹر کو زیر کرنے کا کام کیا۔ اس نام نہاد ایکسائز کیس میں کہیں بھی کچھ نہیں ملا۔ کسی شخص کے خلاف کچھ نہیں ملا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور مودی حکومت نے جھوٹ کا پہاڑ کھڑا کرکے اور ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کرکے عام آدمی پارٹی اور مسٹر کیجریوال کو تباہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ بھول گئے کہ سچ کی فتح ہوتی ہے اور ناانصافی کا خاتمہ ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کو ختم کرنا ہوگا۔ مسٹر کیجریوال باہر آ رہے ہیں۔ اب ہم ہریانہ اور دہلی کے اسمبلی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے ۔ اس ڈکٹیٹر حکومت کا خاتمہ ہوگا، اب اس کا خاتمہ قریب ہے ۔
مسٹر سنگھ نے ٹویٹر پر کہا “جمہوریت میں آمریت کام نہیں کرے گی – تاناشاہ جھک جاتے ہیں، مگر اس کے خلاف لڑنے والا چاہیے ۔ مودی کی ظالم حکمرانی اروند کیجریوال کے حوصلے کو توڑ نہیں سکی۔ جیل کے تالے ٹوٹے ، اروند کیجریوال کو رہا کر دیا گیا۔ جھوٹ کا پہاڑ گر رہا ہے ۔ ای ڈی، سی بی آئی اور بی جے پی کے جھوٹے کیس بے نقاب ہوئے ہیں۔ ستیہ میو جیتے !”
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ آج اخبارات میں شائع ہوا کہ اس معاملے میں تقریباً 40 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے اور صرف دو لوگ ابھی تک جیل میں ہیں، اس لیے اروند کیجریوال کو ضمانت ملنا یقینی ہے ۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی جانچ ایجنسیوں کے بارے میں آج جس طرح سے تبصرہ کیا ہے ، وہ مرکز کے لیے ایک بڑی سرزنش ہے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مرکز کی اہم تفتیشی ایجنسی کے بارے میں کہا کہ عدالت پہلے پنجرے میں بند طوطے کے بارے میں جو کہتی تھی، وہ اب بھی سی بی آئی اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں پر لاگو ہے ۔
یہ بہت ضروری ہے کہ سی بی آئی نہ صرف خود مختار نظر آئے بلکہ خود مختاری کا مظاہرہ بھی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے اس بات پر بھی تبصرہ کیا کہ کس طرح سی بی آئی نے دھونس اور دھوکہ دہی کے ذریعے مسٹر کیجریوال کو ٹرائل کورٹ اور سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا، جب کہ انہیں 22 ماہ سے گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔ٍمسٹر بھاردواج نے کہا کہ اب تک ہمیں یہ کہہ کر ڈرایا جاتا تھا کہ ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے گا۔
اب ہم جیل سے گزرے ہیں۔ کوئی پانچ ماہ جیل میں رہا، کوئی 17 مہینے جیل میں رہا اور کوئی چھ ماہ جیل میں رہنے کے بعد باہر آیا۔ اب وزیر اعظم نریندر مودی ہمیں کس چیز سے ڈرائیں گے ؟ اب ہم نے دیکھا کہ جو کچھ ان کے بس میں تھا، انہوں نے کر دکھایا۔پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری سندیپ پاٹھک نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کی ضمانت صرف پارٹی کے لیے نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے ہے ، ہر اس شخص کے لیے ہے جو ترقی پر اور عدلیہ پر یقین رکھتا ہے ۔ مجھے لگتا ہے کہ سچ کی جیت ہوئی ہے اور مستقبل میں بھی سچ کی جیت ہوتی رہے گی۔
ہم عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، پورے ملک نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔ ہمارے ملک کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ عدلیہ جس طرح سے احکامات دے رہی ہے ، اس سے ملک کے عوام کے اندر اعتماد پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کتنی ہی گندی کیوں نہ ہو ملک کی عدلیہ ہمیشہ سچائی کے حق میں انصاف کرتی ہے ۔آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن راگھو چڈھا نے کہا “ایک طویل جدوجہد کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اور دہلی کے بیٹے اروند کیجریوال آج واپس آ رہے ہیں۔
میں دل کی گہرائیوں سے ملک کے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کیونکہ اس ملک کے سب سے بڑے انصاف کے مندر نے آج اروند کیجریوال کو جیل کی سلاخوں سے آزاد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے ۔
اروند کیجریوال صرف ایک نام نہیں ہیں بلکہ وہ سچی اور دیانت دار سیاست کا ایک برانڈ ہیں۔ اس برانڈ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے خوف سے بی جے پی نے انہیں چھ ماہ تک سلاخوں کے پیچھے رکھا۔ آنے والے وقت میں عام آدمی پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔ اس جدوجہد سے عام آدمی پارٹی کو مزید تقویت ملے گی۔عام آدمی پارٹی کے دہلی ریاستی کنوینر اور کابینی وزیر گوپال رائے نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ باہر آرہے ہیں، جس کی وجہ سے پوری دہلی میں خوشی کا ماحول ہے ۔ سب کو بہت بہت مبارک ہو۔ اس سے پوری دہلی اور ملک کو یہ پیغام ملا ہے کہ تاناشاہ چاہے کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو اسے ایک دن شکست ملتی ہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سچ کو پریشان کیا جا سکتا ہے ، شکست نہیں دی جاسکتی ۔ سپریم کورٹ کا بہت بہت شکریہ۔ ستیہ میو جیتے ۔ جیل کے تالے ٹوٹے ، اروند کیجریوال کو رہا کر دیا گیا۔ انقلاب زندہ بادعام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن ہربھجن سنگھ نے کہا [؟]ہم اس بات سے بہت خوش ہیں کہ ہمارے پیارے لیڈر اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ ان کی رہائی سے ہمارے کارکنوں کو نئی توانائی ملے گی اور عام آدمی پارٹی کی ہریانہ مہم کو تقویت ملے گی۔