کوچی: کیرالہ کے کالامسری میں اتوار کی صبح ایک کنونشن سینٹر میں ہونے والے تین دھماکوں میں ایک شخص کی موت ہو گئی اور 36 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے۔ کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج نے سرکاری ماہرین صحت سے زور دیا ہے کہ وہ دھماکے کے بعد ڈیوٹی پر حاضر ہوں۔ اسی وقت کیرالہ کے وزیر صنعت پی راجیو نے کہا کہ دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے،
پولیس اور فائر بریگیڈ کو راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کیرالہ میں ان سلسلہ وار دھماکوں کی تحقیقات کرے گی۔ مرکز این آئی اے کے ساتھ این ایس جی ٹیم بھی بھیج رہا ہے۔ این آئی اے کی ٹیم جلد ہی جائے حادثہ پر پہنچنے والی ہے۔ این آئی اے کی فارنسک ٹیم بھی موقع پر پہنچے گی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین سے بھی بات کی ہے۔ اس دوران انہوں نے موجودہ صورتحال پر بات کی۔
29 کوچی میں کالامسری کے ایک کنونشن سینٹر میں یہوواہ کے گواہوں کی دعائیہ اجتماع میں سلسلہ وار دھماکوں کی جاری تحقیقات کے درمیان، ڈومینک مارٹن نامی ایک شخص نے کیرالہ پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ مارٹن نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دیے جس میں ایک خاتون ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔
ڈومینک مارٹن نے دعویٰ کیا کہ اس نے بم کنونشن سینٹر میں رکھے تھے، جہاں آج صبح تین دھماکے ہوئے۔
I condemn the bomb blasts in Kerala, which is clearly a terror attack against the target group.
My sympathies are with bereaved families and injured. NIA will bring out the truth and the forces behind the serial blasts.
Will comment on ineptitude of #Kerala govt tomorrow.… pic.twitter.com/UMxPzLAiB6— Prakash Javadekar (Modi Ka Parivar) (@PrakashJavdekar) October 29, 2023